ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے کراچی پہنچنے پر اولڈ کلفٹن اسٹریٹ کے نئے نام کی نقاب کشائی کی جسے تبدیل کرکے امام خمینی (رہ) کے نام پر رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام نے امت مسلمہ کو قرآن کریم سے عشق و محبت کا درس دیا ہے۔ جبکہ یزید پلید نے وحی الٰہی کا انکار کیا اور آیات خدا کا مذاق اڑایا۔
واقعہ کربلا کے پس منظر میں نواسہ رسول اکرم ۖ حضرت امام حسین علیہ السلام کی جدوجہد’ آفاقی اصول اور پختہ نظریات شامل ہیں۔
یورپ میں قرآن مجید کی شان میں گستاخی کے بعد ایران اور دنیا بھر کے ممالک میں ماتمی انجمنوں اور قرآنی اداروں کی جانب سے احتجاج کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ رابطہ اس سے رکها جاتا ہے جس کا کوئی فائده ہو اگر آل محمد علیہم السّلام معاذ اللہ مردہ ہیں تو الله تعالٰی قرآن میں پیغمبرِ اِسلام صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کو مردوں کے ساتھ رابطے سے منع کر رہا ہے انک لا تسمع الموتی تم مردے کو نہیں سن سکتے
امام حسین علیہ السلام عاشورا کی صبح کو جنگ بدر کے بارے میں نازل ہونے والی آیتوں کی تلاوت کرتے تھے۔ سورہ آل عمران کی آیت 178 اور 179 کہ تلاوت کرتے تھے: وَلَا یَحْسَبَنَّ الَّذِینَ کَفَرُوا أَنَّمَا نُمْلِی لَهُمْ خَیْرٌ لِأَنْفُسِهِمْ إِنَّمَا نُمْلِی لَهُمْ لِیَزْدَادُوا إِثْمًا وَلَهُمْ عَذَابٌ مُهِینٌ»، «مَا کَانَ اللَّهُ لِیَذَرَ الْمُؤْمِنِینَ عَلَی مَا أَنْتُمْ عَلَیْهِ حَتَّی یَمِیزَ الْخَبِیثَ مِنَ الطَّیِّبِ ….»
انہوں نے واضح کیا ہے کہ پارہ چنار میں قبائل کے درمیان فرقہ وارانہ جنگ کے دوران ایک شخص عید نظر فاروقی مکتب اہل بیت کے خلاف مغلظات کہتا رہا ہے۔ افسوس ہے کہ ابھی تک اس شرپسند کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ۔ہمارا مطالبہ ہے کہ اسے گرفتار کیا جائے۔
ملت جعفریہ میں تشویش پائی جاتی ہے،ریاستی ادارے حالات معمول پر لانے میں اپنا کردار ادا کریں
آج، مدارس میں مروجہ نظریہ یہ ہے کہ تبلیغ دوسرے نمبر پر ہے، پہلی جگہ دوسری چیزیں مثلا علمی کام وغیرہ ہیں۔ دوسرا نمبر تبلیغ کا ہے اور ہمیں اس نظرئے سے عبور کر کے تبلیغ کو پہلی ترجیح میں لانا ہوگا۔