ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر ہارڈ لینڈنگ حادثے کا شکار
اسرائیلی اخبار ’’زیمان‘‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں، دائیں بازو کی پارٹی سے تعلق رکھنے والے قانون ساز ’’ایمیت حالوی‘‘ نے مسلمانوں کے لیے تیسرا مقدس ترین مقام مسجد اقصیٰ کو مسلمانوں اور یہودیوں میں تقسیم کرنے کی تجویز دی۔
آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا کہ انتظامیہ اور پولیس کا رویہ تشویشناک اور افسوسناک ہے، آئمہ اطہار کی شان میں گستاخی کسی طور بھی قبول نہیں کی جائے گی،
قرآن مجید ثواب نہیں ،عمل کی کتاب ہے۔ پس کتاب الٰہی کوپڑھو ، سمجھو اور عمل کرو۔اسی طرح اہل بیت اطہار ؑکی سیرت کوبھی پڑھو ، سمجھو اور عمل کرو۔ صرف نعرے لگانے اور خالی محبت کے دعوے کافی نہیں۔
نیشابور اور سبزوار کے شہداء میں یاد کانفرنس کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ باطل قوتوں نے تاریخ میں ہمیشہ شہداء کی یاد اور قربانیوں کو مٹانے کی کوشش کی ہے اسی شہدا کی یاد منانا اور تقریب منعقد کرنا جہاد سے کم نہیں ہے اس کام کی قدردانی ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سبزوار اور نیشابور کی تاریخی اور علمی شاخت رکھنا جوانوں کا وظیفہ ہے۔
حجۃ الاسلام ابراهیمیان نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ حوزات علمیه کے عہدیداران اپنی دینی اور مذہبی ذمہ داریوں کو دل سے قبول کرتے اور نبھاتے ہیں، کہا کہ زندگی کے تمام معاملات بالخصوص مدیریت و سربراہی میں اخلاقیات کا سبق قرآن کریم اور اہل بیت (ع) کی سیرت سے سیکھنا چاہیئے۔
انہوں نے کتاب و کتابخوانی کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے رہبرِ معظم انقلابِ اسلامی سید علی خامنہ ای کا قول نقل کیا کہ آپ فرماتے ہیں: کتنا اچھا ہے کہ ہم خود بھی روزانہ کتاب پڑھنے اور مطالعہ کرنے کی عادت ڈالیں نیز اپنے گھر والوں کو بھی اس کا عادی بنائیں۔
حضرت امام مہدیؑ کی گستاخی ناقابل برداشت ہے۔ امام مہدی ؑکو گندی گالیاں دے کر احسن باکسر نے مسلمانوں کی دل آزاری کرکے خود کے لئے جہنم کا راستہ اختیار کرلیا ہے۔
انہوں نے 1948ءکے ا علان کردہ29 مئی امن پسندو ں کے عالمی دن (ورلڈ پیس کیپر ڈے) پر کہاکہ دنیا میں امن تب قائم ہوگا جب طاقت کا توازن درست ہو، اس کےلئے بھی ضروری ہے کہ پاکستان کو توانا اور مستحکم رکھا جائے۔
اس موقع پر کامیاب مقالہ نویس حضرات میں انعامات بھی تقسیم کئے گئے، مذکورہ نشست کے بعد فارغ التحصیلان نے مختلف عنوانات کے تحت جاری امور کی انجام دہی میں انہیں پیش آنے والی مشکلات اور اس بابت اپنے تاثرات و مشاہدات بیان کئے۔