آیت اللہ حافظ ریاض نجفی کا ملک میں جاری سیاسی کشیدگی ، گندم کے بحران پر تشویش کا اظہار
جیسے مقدس اردبیلی رح کے واقعہ میں دیکھتے ہیں کہ مرجع دنیائے شیعہ کی علمی و فقہی مشکلات کو دور کرنے کے لیے آپ عج انکے لیے مسجد کوفہ کے محراب میں ظاھر ہوتے ہیں۔
جماعت علمائے عراق کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ اگر آیت اللہ سیستانی کی طرف سے جہاد کا فتوی نہ ہوتا اور امریکہ کی دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہونے والے ابو مہدی المہندس اور اسلامی جمہوریہ ایران کے بھائیوں کی جانثاری اور جانفشانی نہ ہوتی تو پوپ ہرگز ہرگز موصل کا سفر نہ کر سکتے تھے۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے 25رجب المرجب کو ساتویں امام حضرت امام موسی کاظم ؑ کے یوم شہادت پر کہا ہے کہ 35 سالوں پر محیط دور امامت میں آپ کی علمی، روحانی اور معاشرتی زندگی، آپ کے خاندان، اصحاب اور شاگردوں سے متعلق واقعات اور علمی اور کلامی مباحثوں کے تذکروں کے بغیر آپ کے حالات زندگی کا احاطہ ممکن نہیں۔
شہید کے افکار پر عمل ہی ہماری طرف سے شہید کو سب سے بڑا تحفہ ہوگا، ہمیں عمل کے میدان میں شہید کی راہوں پر چلنا ہے، مرکزی صدر عارف حسین نے کہا کہ شہید نقوی کی شخصیت نوجوانوں کیلئے آئیڈیل ہے
حضرت امام کاظم علیہ السلام کی امامت کے ابتدائی دس سال میں کوئی سختی اور مشکلات نہیں تھی۔ انھوں نے اس زمانے میں قرآن کی تعلیم اور اسلامی تعلیم دینے میں مشغول رہے۔
پوپ فرانسیس نے ہوائی جہاز میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آیت اللہ سیستانی کو ایک متواضع اور دانا شخصیت پایا، ان سے ملاقات میرے لئے روحانی مسرت کا باعث ہوئی۔
انھوں نے کہا کہ اگر ہم مظبوط خاندان ! محفوظ عورت! مستحکم معاشرہ چاہتے ہے تو ہمیں حضرت فاطمتہ الزہرہ سلام اللہ علیہا کے اسوہ حسنہ پر عمل پیرا ہونا پڑےگا کیونکہ انہوں نے ایسا خاندان مرتب کیا جو قیامت تک بے مثل رہے گا ایسے راہنما و رہبر بیٹے جو دین اسلام کی بقا اور شان ہیں.
حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے زائرین حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کے روضے کی زیارت کرنے جا رہے تھے کہ ان پر مارٹر گولوں سے حملہ کیا گیا جس میں ایک خاتون زائرہ شہید اور آٹھ زائرین زخمی ہوگئے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے8مارچ کو عالمی یوم خواتین کے موقع پر کہا کہ اسلام نے خواتین کو بلند مقام عطا کیا، اس دور کی خواتین کیلئے مثالی کر دار پیغمبر اکرم کی دختر حضرت فاطمةالزہرا ؑہیں جنہوں نے اپنے دور میں کر دار اور سیرت کے ذریعہ ایسے اصول اور نقوش چھوڑے ہیں جو تاابد ہر دور کی خواتین کیلئے ہر پہلو سے مشعل راہ ہیں.