“یوم النکبہ” کی 78 ویں سالگرہ اور صہیونیوں کے سیاہ کارنامے
اسلامی جمہوریہ ایران کے قم المقدس شہر میں شہدائے سانحہ مچھ کی یاد میں طلاب پاکستان کا ایک عظیم اجتماع منعقد ہوا جس میں طلاب کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔ جلسے سے خطاب میں مقررین نے مچھ سانحہ کے مجرمین کو انسانیت کا دشمن قرار دیا ہے۔
لاہور میں دوسرے روز سے جاری دھرنے میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اعجاز چوہدری نے شرکت کی اور دھرنے کے شرکاء سے اظہار یکجہتی کی۔ اس موقع پر گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آئے ہیں اور کوئٹہ کے شہدا کے لواحقین کے غم میں آپ کے ساتھ برابر کے شریک ہیں۔
عراق کی سرکاری خبر رساں ایجنسی واع کی رپورٹ کے مطابق الرصافہ عدالت کے خصوصی جج نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس کیس میں استغاثہ کے بیانات سننے اور تحقیقات کا عمل مکمل ہو جانے پر یہ عدالت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو گرفتار کئے جانے کا حکم سناتی ہے۔
بحرین کی اسلامی تحریک کے رہنما کا کہنا ہے کہ بحرینی عوام پر روا رکھے جانے والے ظلم و ستم نے بحرین کو ایک بڑے جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔
جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدراور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیر اعجاز احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ مچھ بلوچستان میں ہونے والا واقعہ ظلم و ستم اور بربریت ہے۔ جس انداز سے مظلوم مزدوروں کو شہید کیا گیا ،قابل مذمت اور انسانی تاریخ کا بدنما داغ ہے ۔افسوسناک بات ہے کے داعش جیسی دہشت گرد تنظیم کے طرز پر مقتولین کو ذبح کیا گیا ہے ۔
زاھدان ایران میں شیعہ سنی علماء اور عوام کی جانب سے سانحہ مچھ کے خلاف پاکستان قونصلیٹ کے سامنے احتجاجی اور تعزیتی مظاہرہ کیا گیا۔
مجلس وحدتِ مسلمین پاکستان کے سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ہزارہ کمیونٹی کے شہداء کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے پورے ملک میں اس وقت تک پُرامن دھرنے جاری رہیں گے جب تک ورثاء کی طرف سے خود دھرنے کے خاتمے اور لاشوں کی تدفین کا اعلان نہیں کیا جاتا۔
مدیر دفتر قاٸد ملت جعفریہ قم المقدسہ کی زیر صدارت دفتر میں اجلاس ہوا جس میں مچھ بلوچستان میں بے گناہ اور نہتے شیعہ ہزارہ کے بے دردی کے ساتھ قتل کی شدید مذمت کی گٸ۔
حوزہ علمیہ مدینتہ العلم کوپن ھیگن ڈنمارک کے سربراہ حجت الاسلام و المسلمین سید مرید حسین نقوی ایک بیان میں کہا کہ کوئٹہ میں غریب محنت کشوں کو بےدردی سے شہید کیا گیا۔ مقتولین کے ورثا گزشتہ پانچ دن سے جنازے رکھ کر شدید سردی میں وزیر اعظم کی آمد کے منتظر ہیں۔