“یوم النکبہ” کی 78 ویں سالگرہ اور صہیونیوں کے سیاہ کارنامے
اجلاس میں سانحہ کوئٹہ مچھ میں شیعہ ہزارہ کے قتل عام کی بھر پور مذمت کی گی۔اور شہداء کے وارثین سے ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔ حکومت وقت سے ہزارہ برادری کے تمام مطالبات پر عمل درآمد کی تاکید کی گئی۔
شیعہ علماءکونسل پاکستان نے قائد ملت جعفریہ پاکستان کے حکم پر سانحہ گیشتری مچھ کے خلاف اور مظلوموں سے اظہار یکجہتی اور ان کے مطالبات پر عملدرآمد کےلئے کل بروز جمعہ 8جنوری کو ملک گیر احتجاج ہوگا، وفاقی دارالحکومت سمیت چاروں صوبوں بشمول کشمیر و گلگت بلتستان احتجاجی پروگرام ہونگے۔
کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر شیعہ ہزارہ کا لاشوں کے ہمراہ دھرنا پانچویں روز بھی جاری ہے۔ سخت سردی کے باوجود احتجاجی دھرنے میں خواتین، بچے اوربزرگ افراد شامل ہیں، دھرنے کے شرکا نے کہا کہ جب تک وزیراعظم احتجاجی دھرنے میں نہیں آتے میتوں کی ہمراہ دھرنا جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ کرونا سے نجات کیلئے دعا کے علاوہ احتیاط بھی ضروری ہے اور دیسی، یونانی دوائیوں کا استعمال بھی مفید ہو سکتا ہے۔ قرآن کی طرف ہر دور میں مسلمانوں کی توجہ ضروری ہے۔اس دور میں رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ علی خامنہ ای نے قرآن پر خصوصی توجہ کی ہے جس کے نتیجہ میں ایران میں ہزاروں حفاظ اور قاریان ہیں۔
حضرت آیت اللہ العظمیٰ حافظ بشیرحسین نجفی نے نجف اشرف عراق سے پاکستان کے شہر کوئٹہ میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے اپنے عزیزوں کی لاشوں کے ساتھ احتجاج پر بیٹھے مومنین کرام کے نام اپنا تعزیتی و تسلیتی بیان ارسال کیا ہے جسے وہاں حاضرین کے سامنے مرجع عالی قدر دام ظلہ الوارف کے وکیل حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ شبیر حسین میثمی نے پڑھ کر سنایا۔
معروف عالم دین علامہ حسن ظفر نقوی نے سندھ کے وزیر اعلی ناصر شاہ شاہ کے بیان پر رد عمل ل دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن مچھ کے واقعے پر مگرمچھ کے آنسوؤں نہ بہائے، ہم کسی دھوکے میں نہیں آئینگے، نون لیگ اور پیپلز پارٹی کے دور میں بھی ہمارے ہزاروں لوگ قتل ہوئے ہیں.
دھرنے میں شرکت کرنے والی مختلف شخصیات نے ورثاء کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ شہداءکے ورثا کی داد رسی کے لیے وزیر اعظم کو فوری طور پر کوئٹہ جانا چاہئے۔
علامہ عارف حسین واحدی نے کہاکہ کوئٹہ میں گزشتہ تین روز سے ہزارہ قبیلے کے ہزاروں مرد و زن بچوں اور بوڑھوں کا شدید سردی میں اپنے اپنے شہداءکی میتوں کے ہمراہ دھرنا جاری ہے اور حکمرانوں کی جانب سے ہزارہ کے مظلوم عوام کی اب تک کوئی خاطر خواہ داد رسی نہیں کی گئی۔ جس سے ملک بھر میں مکتب تشیع میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان شیعہ ہزارہ مظاہرین کے پاس کوئٹہ آئیں، انکے مطالبات سنیں اور پورے کریں،بصورت دیگر ہم پورے پاکستان کو جام کرکے پارلیمنٹ ہاوس،وزرائے اعلیٰ ہاوسز اور گورنر ہاوسز کا گھیراو کرینگے۔