کارکنوں نے "ڈاکٹر کا نعرہ یاد ہے، امریکہ مردہ باد ہے" کے فلک شکاف نعرے لگائے۔رکن مجلس نظارت علامہ غلام عباس ریئیسی نے نئے میر کارواں سے حلف لیا۔
امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی کنونشن کے دوسرے روز کی سہ پہر قرآن و اہلبیتؑ کانفرنس کا انعقاد ہوا۔
اس موقع پر یوم حسینؑ میں سوئیڈن میں سرکاری سرپرستی میں ہونے والی اہانت قرآن کریم کیخلاف منفرد احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا جس میں شرکاء نے بڑی تعداد میں قرآن بلند کرکے لبیک یا کتاب اللہ کے شعار بلند کئے
محفل جشن سے علمائے کرام اور آئی ایس او کے مرکزی صدر نے خطاب کیا۔ عید غدیر کی مناسبت سے منعقد ہونیوالی محفل میں ورکشاپ میں شریک طلبہ نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ایک کامل و اکمل خاتون ہیں جن کی سیرت طیبہ ذریعہ نجات ہے۔ جشن کے اختتام پر کیک بھی کاٹا گیا، پروگرام کا اختتام دعائے سلامتی امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف سے کیا گیا۔
نئے سال کے لیے آئی ایس او کے سالانہ پروگرام اور تنظیمی ترجیحات سمیت اہم امور پر گفتگو ہوئی۔ دو روزہ ورکشاپ میں مدیر البصیرہ سید ثاقب اکبر نے تنظیمی موقف اور معاشرے کا جائزہ لیکر تجزیہ و تحلیل کر کے رائے قائم کرنے سے متعلق گفتگو کی۔
جشن سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار نقوی نے سیرت نبوی اور آج کے نوجوان کی ذمہ داریوں کے حوالے سے گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو تعلیمی اداروں میں مغربی ثقافت کی بجائے محمدی ثقافت کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔
امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے ترجمان نے پنجاب میں مشی کے جلوسوں پر بے بنیاد مقدمات کے اندراج کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پُرامن اربعین واک سمیت دیگر مراسمِ عزاداری کی اجازت ہمیں ملک کا قانون دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی فکر اور آئین و قانون کے مطابق پاکستان بھر میں اربعین کی مناسبت سے واک کرنا ہمارا بنیادی حق ہے، لاکھوں پُرامن اور محب وطن شہریوں پر بے بنیاد اور جانبدارانہ مقدمات کو فی الفور ختم کیا جائے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے ایسا رویہ دکھایا جا رہا ہے جیسے وہ پنجاب پولیس نہیں یزیدی فوج ہو، پولیس کو آئین پاکستان کا مطالبہ کرنا چاہیئے، جو ہمیں عبادت کا پورا پورا حق اور آزادی دیتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بے بنیاد مقدمات ختم نہ کیئے گئے تو عدالتوں سے رجوع کرکے بے بنیاد مقدمات میں مدعی بننے والے پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمات درج کروائے جائیں گے۔
پاکستان میں استحکام اور امن کیلئے انتہا پسندوں کے خاتمے کے ساتھ ساتھ انتہا پسندانہ سوچ کا خاتمہ بھی ضروری ہے، پاکستان دشمن عناصر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور بزدلانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں