رہبر انقلاب دنیا کے رہبروں میں بے مثال شخصیت کے مالک ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
۴۔آمرانہ: عقيدہ مہدویت اور حضرت حجت عج اللہ فرجہ الشريف کے سب سے بڑے دشمن ، دنیا کے بڑے ظالم لوگ ہیں . آپ(ع) کی غیبت کے دن سے بلکہ آپ (ع) کی ولادت کے دن سے آج تک یہ ستمگر طبقہ اور ظالم لوگ ، آپ(ع) یعنی نور الھی اور شمشیر الھی سے دشمنی میں مصروف ہیں۔
5قتل نفس زکيہ؛ ظہور کی پانچ حتمي علامات ميں سے ايک علامت نفس زکيہ کا قتل ہے اور اس سے مراد بھي بے گناہ مرد کا قتل ہے۔ متعدد روايات ميں وارد ہونے کي بنا پر اس کے علامت ظہور ہونے ميں کوئي شک نہيں، ليکن نفس زکيہ کے بارے ميں دو نکتے بڑي اہميت کے حامل ہيں:
علاماتِ ظہور کا اجمالي تجزيہ: روايات کا اجمالي طورپر مطالعہ کرنے سے يہ بات اچھي واضح ہوجاتي ہے کہ بعض علامات ظہور پر دوسري بعض کي نسبت زيادہ زور ديا گياہے اور ان کے بارے ميں زيادہ سے زيادہ روايات وارد ہوئي ہيں۔ علاوہ از ايں يہ علامات دو مزيد خصوصيات کي بھي حامل ہيں:
اگر ہم بھي حکومت مہدوي کے تحقق اور استوار کے خواہش مند ہيں تاکہ اس کے سائے ميں مراتب کمال کو طے کرسکيں، تو ہميں چاہئے کہ آنحضرت (عج) کو دو سروں پر ترجيح ديتے ہوئے ان کي حکومت اور سلطنت کے تحقق کيلئے دن رات ايک کرديں۔
(ج) ۔ انصارو مددگار کسي بھي انقلاب يا تحريک کي کاميابي کي اہم ترين شرائط ميں سے ايک شرط جان کي بازي لگانے والے انصار و مددگاروں کا وجود ہے کہ جو اس انقلاب کے اہداف اور اغراض سے مکمل آشنائي رکھتے ہوں، اس پر عقيدہ رکھتے ہوں اور ان کے حصول کے لئے ہر قسم کي سعي و کوشش اور ايثار کيلئے تيار ہوں اوراس راہ ميں اپنے رہبر کي مدد کيلئے کسي بھي قرباني اور کوشش سے دريغ نہ کريں۔
حضرت امام سجاد عليہ السلام فرماتے ہیں: ''جو شخص ہمارے قائم عليہ السلام کی غیبت کے زمانہ میں ہماری ولایت پر قائم رہے گا، خداوندعالم اس کو شہدائے بدر و احد کے ہزار شہیدوں کا ثواب عطا کرے گا''۔ کمال الدین،ج٢،باب٣١،ح٦،ص٥٩٢.
راہ انتظار پر چلنے والا (عاشق) امام مہدی عليہ السلام کے نام سے منسوب محافل اور مجالس میں شریک ہوتا ہے تاکہ اپنے دل میں ان کی محبت کی جڑوں کو مستحکم کرے اور امام عصر عليہ السلام کے نام سے منسوب مقدس مقامات جیسے مسجد سہلہ، مسجد جمکران اور سرداب مقدس میں حاضر ہوتا رہتا ہے۔
جو چیز امام مہدی (عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف) کی معرفت حاصل کرنے اور آپ کی پیروی کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے اور انتظار کی راہ میں پائیداری و استقامت عطا کرتی ہے ، وہ روحوں اور دلوں کے طبیب (امام مہدی عليہ السلام ) سے ہمیشہ رابطہ برقرار رکھنا ہے۔
معرفت امام کاایک اور پہلو امام عليہ السلام کی پر نورصفات اور ان کی سیرت طیبہ کی معرفت ہے۔ معرفت کا یہ پہلو انتظار کرنے والے کے کردارو گفتار پر بہت زیادہ اثرانداز ہوتا ہے