دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون کے لیے تیار ہیں، جنرل باقری
حدیث ثقلین سے استفادہ ہوتا ہے کہ قرآن و عترت خداوند عالم کی دورسیاں ہیں جو انسان کو گمراہی اور ضلالت سے نجات دے سکتی ہیں، اور حق و حقیقت کی طرف راہنمائی ہوسکتی ہے ۔
حوزہ ٹائمز|نعمان ابن منذر کے زمانے میں جنگ کے بعد عورتیں (لڑکیاں) قید ہوئی تھیں، مصالحت کے بعد ہر چیز کی واپسی شروع ہو ئی تو بعض لڑکیاں واپس نہ آئیں۔ انہوں نے قبیلے میں آنے سے انکار کر دیا اور اپنے شوہروں کے پاس رہنے کو ترجیح دی یعنی جن کے پاس رہ رہی تھیں وہیں رہنا پسند کیا ۔
حوزہ ٹائمز|ہر سچے مسلمان کے دل میں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولؐ کے بعد ائمہ اہلبیت علیہم السلام کی محبت موجود ہے۔ یہ محبت ہر مؤمن کی فطرت میں شامل ہے۔ اہل بیت اطہار ؑ سے محبت کی اہمیت کا اندازہ اس بات ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قران کریم میں اسے اجر رسالت قرار دیا ہے۔
حوزہ ٹائمز|املا علی قاری حنفی لکھتے ہیں :… ایک قول یہ ہے کہ وہ کافر ہے کیونکہ اس سے ایسےافعال واقوال نقل ہوئے ہیں جو اس کے کفر پر دلالت کرتے ہیں جیسے شراب کوحلال سمجھنا وغیر ہ اور شاید انہی وجوہ کی بنا پر امام احمد بن حنبل نے اس کے کفر کا فتویٰ دیا ہے۔
حوزہ ٹائمز۔ بیرونی ہاتھ کی رَٹ لگانے سے اندرونی تخریبی عناصر کا جرم کم نہیں ہو جاتا۔ ہمیں اپنے ملک کے اندر اُس مجرمانہ ذہنیت کو ڈھونڈنا چاہیئے
حوزہ ٹائمز || جو لوگ اکثریت واقلیت کے بیانیے کے ذریعے شیعہ کو دبانا اور کمزور کرنا چاہتے چاہتے ہیں وہ ملک میں نا ختم ہونے والے فتنے اور خانہ جنگی کا میدان سجانے پر تلے ہوئے ہیں.
حوزہ ٹائمز|امسال محرم الحرام کے دوران ایک پنجابی نوحہ کثرت سے نوحہ سنا گیا جس میں معرکہ کربلا کے شہدائے کی ماوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے.
حوزہ ٹائمز|طاقت کا جادو سر چڑھ کر بولتا ہے، طاقت چاہے اقتصادی ہو یا سیاسی، عسکری ہو یا قلمی وہ طاقت ہی ہوتی ہے، طاقت کا کرشمہ یہ ہے کہ وہ کمزور کو بے بس کر دیتی ہے۔ پاکستان میں شیعہ اور سُنی دونوں ہی کمزور ہیں، یہ اکثریت میں ہونے کے باوجود اتنے کمزور ہیں کہ ان کی قسمت کے فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں۔ یہ دونوں فرقے ایک طاقتور اقلیت کے ہاتھوں یرغمال ہیں، وہ اقلیت نہیں بلکہ ایک پریشر گروپ ہے، یہ پریشر گروپ انہیں آپس میں مل بیٹھنے اور سوچنے کا موقع نہیں دیتا، اب وہ اقلیتی پریشر گروپ اتنا طاقتور ہے.
جب اسیران کربلا کو کوفہ میں لایا گیا تو وہاں انھیں دیکھنے والوں نے ایک شور بپا کر رکھا تھا اس وقت امام زین العابدین(ع) نے انہیں خاموش ہونے کا حکم دیا جب سب لوگ خاموش ہو گئے تو امام سجاد علیہ السلام نے خدا کی حمد و ثنا اور پیغمبر اسلام پر درود و سلام بھیجنے کے بعد فرمایا:اے لوگو ! جو شخص مجھے پہچانتا ہے، وہ تو پہچانتا ہی ہے اور جو شخص نہیں پہچانتا میں اسے اپنا تعارف کرائے دیتا ہوں میں علی ابن الحسین ہوں۔
تاریخِ عالم میں اگرچہ کئی ایسے واقعات ملتے ہیں جن میں مختلف قسم کی تحریکوں اورقیام کا ذکر ملتا ہے لیکن اگر بغور دیکھا جائے تو تحریکِ کربلا اور قیامِ حسین ابن علی جیسا کوئی دوسرا قیام نظر نہیں آتا کہ جس نے یزید و یزیدیت کو ہمیشہ کے لئے شکستِ فاش دے دی.