ایران نے وعدہ صادق آپریشن میں بھرپور اقدامی طاقت کا مظاہرہ کیا، امام جمعہ تہران
تہران کے امام جمعہ نے کہا کہ اس محدود آپریشن میں ایران نے انتہائی پیچیدہ اور جدید ترین ڈرونز اور میزائلوں کو بلند ترین سطح پر درست طریقے سے گائیڈ کرکے اپنی زبردست کمانڈنگ طاقت کا مظاہرہ کیا۔
یوم عاشور کا مرکزی جلوس حسینیہ ابوالفضل العباس قم سے برآمد ہوا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا شام کو حرم مطہر حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا پہنچ کر اختتام پزیر ہوا۔ پاکستان اور قم کی مختلف ماتمی سنگتوں اور اور نوحہ خوانوں نے دوران جلوس ماتم داری کروائی۔
یوم عاشور حرم امام رضا علیہ السلام میں حضرت ابا عبد اللہ الحسین (ع) کے سوگ میں ماتمی داری اور مجالس کا انعقاد کیا گیاجس میں عزاداروں کی کثیر تعداد نے شرکت فرمائی اورظہر عاشور کے وقت حرم امام رضا علیہ السلام کے رواق امام خمینی(رہ) میں نماز با جماعت کا اہتمام کیا گیا جس کے بعد زیارت عاشورا سو لعن اور سو سلام کے ساتھ پڑھی گئی۔
سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کی جانب سے اپنی حیات طیبہ کے آخری لمحات میں دشمن کے لشکر سے تاریخی خطاب کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سید الشہداء نے یزیدی لشکر سے کہا تھا کہ "اگر تمھارے پاس دین نہیں ہے تو کم از کم اپنے دنیوی امور میں آزاد رہو۔" حجۃ الاسلام رفیعی نے کہا کہ حریت کا مطلب ہے نفسانی خواہشات اور میلانات سے انسان کی اندرونی آزادی۔
شب عاشور کو تہران کے حسینیہ امام خمینی میں مجلس عزائے سید الشہداء کا انعقاد ہوا جس میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے شرکت کی۔
شب تاسوعا یا نویں محرم کی شب، حسینیۂ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ میں سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام کی مجلس عزا منعقد ہوئي جس میں رہبر انقلاب اسلامی آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے شرکت کی۔
حرم مطہر رضوی کے اردو زبان خطیب حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر فاضل علی فاضل صاحب نے ’’معرفت امام ‘‘ کے موضوع پر خطاب فرمایا، مجلس کے اختتام پر ماتم داری بھی ہوئی اورزائرین کو حرم امام علی رضا علیہ السلام کے متبرک دسترخوان پر غذا تناول کرنے کے لئے دعوت نامہ بھی دیا گیا۔
حجت الاسلام و المسلمین مسعود عالی نے مجلس پڑھی اور اپنے خطاب میں اس نکتے کو بیان کیا کہ دینداری کا اصلی معیار اور پیمانہ یہ ہے کہ انسان محاذ حق کا حصہ بنے اور امام کی منزلت و ذمہ داری کی معرفت رکھتا ہوں۔
ماتمی انجمنیں، ہمارے مسلمان معاشرے میں حسینی روشنی کی ایک جھلک ہمارے عوام کے لیے ماتمی انجمنوں کا موضوع ایک عام اور روزمرہ کا معاملہ ہے اور لوگوں کے دل اور ان کی آنکھیں ان سے مانوس ہیں لیکن اگر کوئي زیادہ باریکی اور حقیقت بیں نظروں سے دیکھے تو یہ ہمارے مسلمان معاشرے میں حسینی ضوفشانی کا ایک مظہر اور اس عظیم الہی تحریک کی مسلسل جاری برکتوں اور ثمرات میں سے ایک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسان دنیا کے بندے (غلام) ہیں اور دنیا کے بارے میں امام علی علیہ السلام نے فرمایا کہ دنیا کی مثال سانپ جیسی ہے کہ جو چھونے میں نرم معلوم ہوتا ہے مگر اْس کے اندر زہر ہلاہل بھرا ہوتا ہے؛ فریب خوردہ جاہل اس کی طرف کھنیچا چلا جاتا ہے اور ہوشمند و دانا اس سے بچ کر رہتا ہے۔