حجاب کی رعایت نہ کرنے والوں کو قانون کے مطابق تذکر دینا ضروری اور شرعی فریضہ ہے، آیت الله العظمی نوری همدانی
انہوں نے کہا: بعض لوگ کہتے ہیں کہ جب تک اقتصادی صورت حال ٹھیک نہ ہوجائے، جب تک غبن اور خورد برد کا خاتمہ نہ ہو جائے یا جب تک فلاں خاص مسئلہ حل نہ ہو جائے تب تک حجاب والے مسئلہ پر برخورد نہ کی جائے۔
جہاد اسلامی نتظیم کے سکریٹری جنرل زیاد نخالہ نے اپنے خط میں پورے فلسطین خاص طور پر غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینی مجاہدین بالخصوص جہاد اسلامی تحریک اور اس کی فوجی شاخ القدس بریگیڈ کی بھرپور مزاحمت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے: جہاد اسلامی کی استقامتی بریگيڈز کی موجودگي کے سبب کوئي دن ایسا نہیں گزرتا کہ جب مغربی کنارے کے علاقے میں صیہونی حکومت کے ساتھ جھڑپیں نہ ہوں۔
حوزہ علمیہ کے اس استاد نے مزید کہا: سید الشہداء علیہ السلام کی عزاداری میں لوگوں کے لیے خصوصی رزق اور برکتیں عطا کی جاتی ہیں کیونکہ خدا نے ان محافل میں اپنی کچھ خاص عنائتیں مقرر کی ہیں اور ہر ایک کو اس کی استطاعت کے مطابق یہ رزق پہنچایا جاتا ہے۔
انصار اللہ یمن کے سربراہ سید بدر الدین عبد الملک الحوثی نے روز عاشورا کی مناسبت سے اپنے خطاب میں قیام امام حسین ﴿ع﴾ کے فلسفے کی وضاحت کی اور زور دیا کہ امریکہ اور غاصب اسرائیل کا رویہ اور طرز فکر امام حسین ﴿ع﴾ کے دشمنوں کے رویے اور طرز فکر کے تسلسل میں ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے یوم عاشور کی مناسبت سے تقریر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، ولی امر مسلمین جہان امام خامنہ ای کی قیادت میں طاقتور اسلام کا ہراول دستہ باقی رہے گا۔
حوزہ علمیہ الامام المنظر قم اور وفاق ٹائمز کے مسئولین نے وفاق المدارس الشیعہ پاکستان شعبہ قم کے مدیر علامہ علی اصغر سیفی اور دیگر پسماندگان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس عظیم سانحے پر تمام لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
یوم عاشور کا مرکزی جلوس حسینیہ ابوالفضل العباس قم سے برآمد ہوا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا شام کو حرم مطہر حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا پہنچ کر اختتام پزیر ہوا۔ پاکستان اور قم کی مختلف ماتمی سنگتوں اور اور نوحہ خوانوں نے دوران جلوس ماتم داری کروائی۔
یوم عاشور حرم امام رضا علیہ السلام میں حضرت ابا عبد اللہ الحسین (ع) کے سوگ میں ماتمی داری اور مجالس کا انعقاد کیا گیاجس میں عزاداروں کی کثیر تعداد نے شرکت فرمائی اورظہر عاشور کے وقت حرم امام رضا علیہ السلام کے رواق امام خمینی(رہ) میں نماز با جماعت کا اہتمام کیا گیا جس کے بعد زیارت عاشورا سو لعن اور سو سلام کے ساتھ پڑھی گئی۔
سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کی جانب سے اپنی حیات طیبہ کے آخری لمحات میں دشمن کے لشکر سے تاریخی خطاب کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سید الشہداء نے یزیدی لشکر سے کہا تھا کہ "اگر تمھارے پاس دین نہیں ہے تو کم از کم اپنے دنیوی امور میں آزاد رہو۔" حجۃ الاسلام رفیعی نے کہا کہ حریت کا مطلب ہے نفسانی خواہشات اور میلانات سے انسان کی اندرونی آزادی۔
شب عاشور کو تہران کے حسینیہ امام خمینی میں مجلس عزائے سید الشہداء کا انعقاد ہوا جس میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے شرکت کی۔