حرم امام رضا(ع)میں واقع شیخ بہائی (رہ) کے مزار پر نئے کتبے کی تنصیب اور نقاب کشائی
شیخ بہائی کے نام سے معروف شخصیت شیخ بہاء الدین محمد بن حسین عاملی ۱۵۷۱ میں لبنان کے شہر بعلبک میں پیدا ہوئے اور ۱۶۲۷ میں ایران کے شہر اصفہان میں وفات پائی
انہوں نے مزید کہا کہ انسان دنیا کے بندے (غلام) ہیں اور دنیا کے بارے میں امام علی علیہ السلام نے فرمایا کہ دنیا کی مثال سانپ جیسی ہے کہ جو چھونے میں نرم معلوم ہوتا ہے مگر اْس کے اندر زہر ہلاہل بھرا ہوتا ہے؛ فریب خوردہ جاہل اس کی طرف کھنیچا چلا جاتا ہے اور ہوشمند و دانا اس سے بچ کر رہتا ہے۔
عالمی یوم حضرت علی اصغر (ع) کے موقع پر ہونے والی عزاداری اپنی نوعیت کی ایک منفرد عزاداری ہے، جو 20 سال سے عالمی سطح پر ایک ہی دن اور ایک ہی وقت میں برپا ہوتی ہے۔
حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے کہا: اہل بیت علیہم السلام کے کلام میں دنیا پرستی کو بار بار حرام قرار دیا گیا ہے اور انسان کو دنیاوی امور میں مشغول نہیں ہونا چاہئے اور اس کا مطلب سستی اور کاہلی نہیں ہے بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ انسان اپنے آپ کو دنیا کا اسیر نہ کر لے۔
حسینیۂ امام خمینی میں سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کی پہلی شب کی مجلس برپا ہوئی جس میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای شریک ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عصر حاضر میں دو گروہ موجود ہیں؛ ایک وہ جو امامؑ کو نہیں مانتے لیکن ایک گروہ وہ ہے جو امامؑ کو تو مانتے ہیں، لیکن امامؑ کے نظریے کو قبول نہیں کرتے. دوسرے گروہ کی تشخیص کے لئے چشم بصیرت کی ضرورت ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلین سید شفقت علی نقوی نے مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام زمان عج صرف شیعوں کا امام نہیں بلکہ تمام عالم انسانیت کے امام ہیں۔ تمام مخلوقات کیلئے امام کی اطاعت واجب ہے۔
کعبہ شریف کے اردگرد سے رکاوٹیں ہٹا دی گئیں۔ رکاوٹیں ڈھائی سال قبل کورونا وبا کے باعث لگائی گئی تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بنی امیہ نے بہت ساری احادیث اپنی حمایت میں جعل کیئے اور احادیث کو اپنی حکومت بچانے کے لئے استعمال کیا جیسا کہ معروف ہے کہ "حکومت کے خلاف اٹھنا یعنی دین کے خلاف اٹھنا" اور دین کے خلاف بات کرنے سے انسان واقعا ڈر جاتے ہیں اور مسلمانوں کی سادہ لوحی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بنی امیہ نے مختلف پروپیگنڈوں کے ذریعے حکومت کی۔
حجت الاسلام مروی نے کہا کہ مجالس میں شجاعت و بہادری، لگن، ایثار، فداکاری اور ظالموں کے خلاف ڈٹ جانے کے جذبے کو پیدا کیا جائے ،انہوں نے تحریک عاشورا کو عزت و آزادی دینے والی تحریک قرار دیتے ہوئے کہا کہ تحریک عاشورا معاشرے کو زندگی عطا کرتی ہے ؛عاشورا در حقیقت حقیقی ایمان و اسلام کا فروغ اور امام حسین ایک با ایمان انسان کا نمایاں مظہر ہیں،اس لئے امام حسین علیہ السلام کی عزاداریوں میں حقیقی ایمان کو بیان کیا جائے