مغربی دنیا کا فلسطین کی حمایت میں قیام مذہبی نہیں، نظریاتی ہے، علامہ امین شہیدی
انھوں نے کتاب میلے کے معائنے کے بعد ایک انٹرویو میں اس طرح کے معائنے کی وجہ پہلے مرحلے میں اپنی ذاتی دلچسپی اور کتابوں سے لگاؤ کو بتایا اور کہا کہ کتاب میلے کے معائنے کی دوسری وجہ کتاب اور کتاب خوانی کے فروغ کی راہ ہموار کرنا ہے۔
شیعہ علماءکونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے یکساں نصاب کے نام پر متنازع مواد کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجوزہ نصاب مسلکی کہا جاسکتا ہے ،تمام مکاتب فکر کا متفقہ نہیں ہے۔تحفظات دور نہ کئے گئے تو احتجاج کریں گے۔
نائب سربراہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان نے کہا کہ جوانوں کے خون کا ایک ایک قطرہ ملک کے تحفظ کا ضامن ہے، بزدل دشمن کا ایک مضبوط قوم سے سامنا ہے، اس قوم نے پہلے بھی دہشتگردی کو شکست دی ہے۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا کہ حمل ٹھہرنے کے بعد اسقاط، قتل کے مترادف ہے۔اس عمل میں شریک ہر فرد مجرم ہے جس کاکفارہ ہے
قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد نقوی، آیت اللہ حافظ ریاض نجفی اور مفسر قرآن شیخ محسن نجفی کی رہنمائی میں جلد قومی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
علامہ ڈاکٹر حسین اکبر لاہور میں یکساں قومی نصابِ تعلیم کے حوالے سے شیعہ علماء پاکستان کی تحفظات پر مبنی ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یکساں قومی نصاب پر ہماری گہری نظر رہی ہے اور ان کتابوں کو پڑھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ کچھ کتابوں سے تاریخی مسلمات کو سرے سے نکال دیا گیا ہے
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے جنرل سیکرٹری علامہ محمد افضل حیدری نے کہاکہ حکومت پاکستان نے نہایت ہی اچھے انداز میں یہ اعلان کیا تھا کہ تمام پاکستانیوں کے لئے ایک ہی نصاب تیار کیا جائے گا اس اعلان پہ ہر محب وطن پاکستانی کو خوشی ہوئی لیکن جب یہ نصاب ہمارے سامنے آیا تو اس میں بہت سارے نقائص موجود تھے۔
مقررین کاکہنا تھا کہ وزارتِ تعلیم کے مطابق اسلامی اصولوں اور قائد اعظم کے نظریات کے مطابق نصاب تشکیل دینے کا عزم کیا گیا تھا مگر بدقسمتی سے متنازعہ نصاب مرتب کیا گیا ہے۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے تحت جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزارت مذہبی امور نے 23 مارچ 2022 کے موقع پر پاکستان سول ایوارڈ کے اعزاز کے لئے نمایاں اہلبیت کے حامل قاری اور نعت خوان کے نام مانگے ہیں۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے مختلف موضوعات پر تنظیمی، ملی اور سیاسی امور پر رہنمائی فرمائی۔ اور مرکزی عہدیداروں کی کارکردگی کو سراہا