ایران میں نئے صدر کے انتخاب کیلیے الیکشن بلا تاخیر ہوں گے؛ تاریخ کا اعلان
آیت اللہ فاضل لنکرانی نے کہاکہ ایران پہ عالمی سطح پہ پابندیاں ہیں لیکن اسلامی حکومت کے باعث ایران بتدریج ترقی کررہا ہے۔یہ فقط اور فقط اسلام کے فیوض و برکات ہیں۔
عراق میں شہید قاسم سلیمانی کا خون ابھی خشک نہیں ہوا۔ عراق ابھی سوگوار ہے، لوگ اداس ہیں اور خطے سے امریکی و استعماری افواج کے انخلا کا مطالبہ زوروں پر ہے۔ چنانچہ اس دورے کو بعض نے اپنے مقاصد کے پیشِ نظر صلیبی جنگوں کی نئی روش کہا ہے، کچھ نے اپنے اہداف کی خاطر اسے ایک برائے نام دورے سے تعبیر کیا ہے، بہت ساروں نے اپنی مصلحت کے پیشِ نظر اسے معمول کا ایک سرکاری دورہ کہنے پر ہی اکتفا کیا ہے۔
دہشت گردوں کی اس کارروائی میں شہید کارکن شیعہ ہزارہ قوم سے تعلق رکھتے تھے اور صوبہ بامیان کے رہائشی تھے۔
ایران کے صوبہ قزوین سے تعلق رکھنے والے بزرگ عالم دین حجت الاسلام والمسلمین احمدعلی آقاحسینی کچھ دیر پہلے صوبہ قزوین کے علاقہ محمدیہ میں انتقال کرگئے ہیں۔
سال کے آخر میں بلڈبینک میں خون کی کمی ،خون اور خون کی مصنوعات کے لئے طبی مراکز کی مستقل ضرورت کے بارے میں اعلان کیا تھا۔ حوزہ علمیہ حضرت زینب(س)آران اور بیدگل شہر ایران کی طالبات ، اساتذہ اور عملہ نے انسانی ہمدردی اور فلاحی عطیہ دینے کے ایک پروگرام میں حصہ لیااور اپنا خون عطیہ کیا ہے۔
مرحوم حجت الاسلام والمسلمین شیخ محمد آخوندی کے ایصال ثواب کیلئے احاطہ حوزہ علمیہ اثنا عشریہ کرگل میں مسلسل دو روز مجلس و فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا۔
پوپ فرانسیس کا ائیرپورٹ پر وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے استقبال کیا جس کے بعد پاپ نے آیت اللہ العظمیٰ سیستانی، عراقی صدر برهم صالح، اور پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی سے ملاقات کی۔
شیخ الازھر مصر شیخ احمد الطیب نے کیتھولک مسیحی برادری کے روحانی پیشوا کے عراق کے دورے کو شجاعانہ اقدام اور صلح و آشتی کا پیغام قرار دیا ہے۔
عبد صالح اور مومن نیکوکار الحاج محسن آقا قلہکی رحمۃ اللہ علیہ نے دینداری و نیکی کی عمر گزارنے کے بعد نیمہ رجب کے دن دار فانی کو الوداع کہا۔ میں مرحوم کے محترم خاندان، تمام دوستوں اور عقیدت مندوں کو تعزیت پیش کرتا ہوں اور ان کے لئے مغفرت و رضائے پروردگار کی دعا کرتا ہوں۔
حجت الاسلام علی اکبری نے علما، محققین اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کے قدیم شاگردوں کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس نورانی کتاب میں جو بہترین جدّت اور روش نظر آتی ہے وہ یہ ہے کہ اس کے مقدمے میں "250 سالہ انسان" کے اصل نظریئے کو بیان کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس عمدہ نظریئے کے سلسلے میں بہت زیادہ جد وجہد کرنی ہوگی ۔