مغربی دنیا کا فلسطین کی حمایت میں قیام مذہبی نہیں، نظریاتی ہے، علامہ امین شہیدی
انہوں نے امیر المومنین حضرت علی اور امام رضا علیہما السلام کو عدالت کا بہترین نمونہ قرار دیا اور کہا کہ دونوں ہستیاں عادل ہونے کے ساتھ عدالت خواہ بھی تھیں چنانچہ دونوں کے اقوال میں اس کے نمونے نظر آتے ہیں۔
انڈونیشیا کے دانشور ڈاکٹر جلال الدین رحمت کی رحلت پر ایرانی دینی مدارس کے سربراہ اور امام جمعہ قم آیت اللہ اعرافی نے اس ملک کی مذہبی، سماجی اور ثقافتی شخصیات اور ملت و حکومت انڈونیشیا کے نام تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ اسلامی مفکر، انڈونیشیا کی پارلیمنٹ کے سابق ممبر اور ادارہ اہل بیت(علیہم السلام) کے سربراہ مرحوم ڈاکٹر جلال الدین رحمت کی رحلت پر دکھ اور افسوس ہوا۔
قابل ذکر ہے کہ بحرین میں ظالم و جابر آل خلیفہ حکومت کے خلاف انقلابیوں کی تحریک چودہ فروری دو ہزار گیارہ سے جاری ہے جبکہ اس عرصے کے دوران گیارہ ہزار سے زائد بحرینیوں کو گرفتار کیا گیا جن میں سے آل خلیفہ حکومت نے بعض کی شہریت تک کو منسوخ کر دیا۔
آستان قدس رضوی کے نائب متولی مصطفیٰ خاکسار قہرودی نے اپنے پیغام میں عصر حاضر میں سائبر اسپیس اور سوشل میڈیا کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دشمن اپنے نظریات کو بیان کرنے کے لئے سائبر اسپیس کا سہارا لیتا ہے اس لئے اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے ضروری ہے کہ اپنے ثقافتی دفاع کو پوری طرح سے مضبوط کیا جائے تاکہ دشمن کی مذموم سازشوں اور غلط نظریات کو روکا جا سکے ۔
حوزہ علمیہ نجف کے معروف استاد حجۃ الاسلام والمسلمین محمد علی بحر العلوم نے کہا ہے کہ اہل عراق کو ہمیشہ سے اہل بیت اور آئمہ اطہار علیہم السلام سے شدید عقیدت ہے، اور امام علی(ع) کی طرف سے کوفہ کو اپنا دار الخلافہ بنانے کے دن سے لے کر آج تک اہل عراق کا شعار یہی عقیدت ہے اور اس کی حفاظت کے لیے انھوں نے ہر آزمائش کو قبول کیا اور اس میں کامیاب رہے۔
ڈاکٹر جلال الدین رحمت، انڈونیشیا میں مذہب تشیع کے بانی،اہل بیت (ع) کے پیروکاروں کے قائداور انڈونیشی تنظیم ایجابی کے سربراہ تھے۔
انقلابی تحریک کی دسویں سالگرہ کے موقع پر اپنے بیان میں تاکید کی کہ بحرینی عوام کی دس سالہ استقامت و پائیداری ، جاں فشانی و قربانی اور اپنے جائز حقوق کا مطالبہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اس انقلاب کی بنیادیں اور عناصر ایک ایسے مضبوط ، انصاف پسند اور عدالت محورملک کی تشکیل کی صلاحیت رکھتے ہیں جو استحکام ، قومی اتفاق رائے اور توسیع و ترقی کے لئے جیتا جاگتا آئیڈیل بن سکے۔
ایرانی چیف جسٹس نے اپنی گفتگو میں مغربی ممالک کی جانب سے ایران میں انسانی حقوق کے بارے کئے جانے والے جھوٹے دعووں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم انسانی حقوق کے دعویداروں پر اپنی جیلوں کے دروازے کھولنے کو تیار ہیں۔ ہم اپنی جیلوں کے دروازے کھول دیں گے تاکہ وہ جس قیدی سے چاہیں ملاقات کریں
اس ملاقات میں عتبہ عالیہ امام حسین علیہ السلام کے منتظمین کی جانب سے"ابن فہد حلی" کی نگارشات پر تحقیق اور اس کے احیاء کے مواد کو آستان قدس رضوی کی اسلامی تحقیقاتی فائنڈیشن کو بطور ہدیہ پیش کیا گیا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے سینiئر مشیر علی اصغر خواجی نے روسی خبر رساں ادارے سپوتنگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ شام میں ایرانی عسکری موجودگی خود دمشق کی باقاعدہ درخواست پر رکھی گئی ہے۔ اسرائیل نے اگر شام میں سرخ لکیریں عبور کرنے کی کوشش کی تو اسے سخت ترین ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا.