ایرانی صدر کا گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ دنیا کی کوئی طاقت پاک ایران تعلقات خراب نہیں کر سکتی۔
عوام اپنے آئینی ، بنیادی اور قانونی حقوق سے کسی صورت دستبردار نہ ہوں اورعزاداری سیدالشہداؑ حسب ِ سابق عقیدت و احترام سے منائیں۔
آج کا دن اس عہد کا دن ہے کہ ہم اپنے معصوم بچوں کو صراط علی اصغر پر چلائیں گی۔ آج کا دن پوری دنیا میں منانے کا مقصد حضرت علی اصغر کیساتھ عہد کا دن ہے۔
مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ سید باقرعباس زیدی نے سندھ کے مختلف اضلاع میں دوران عشرہ مجالس عزا بجلی کی لوڈشیڈنگ اور واپڈا کی جانب سے سالہائے گذشتہ کی طرح اس سال ٹرانسفارمرز کی عدم فراہمی کی اطلاعات پر تشویش اور مذمت کا اظہار کیا ہے ۔
شیعہ علما ءکونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدرسبزواری نے واضح کیا ہے کہ عزاداری سید الشہداءملت جعفریہ کی پہچان ہے ۔ اپنی شناخت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ گزشتہ چار سال سے عزاداری کو مشکل بنایا جا رہا ہے ۔
اگر جینا ہے تو اُن سے جڑ جائیں جو مرے نہیں ہیں چودہ سو سال بعد بھی ان دنوں اُن کی یاد ان کے غم ان کے ذکر میں اتنے بڑے بڑے اجتماعات صرف پاکستان ہی میں نہیں پوری دنیا میں ان کی حیات ابدی کا منہ بولتا ثبوت ہیں جو امام مظلوم سے آخر وقت تک جڑے رہے وہ بھی حیات جاوداں پا گئے۔
ماہ محرم الحرام کے پہلے جمعہ کو برپا ہونے والی یہ عزاداری اپنی اسی خصوصیت کی بنا پن عالمی میڈیا اور مختلف عالمی اداروں کی توجہ کا مرکز بھی بنی ہوئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق اس سال دنیا بھر میں ۵۵ ممالک میں تقریبا سات ہزار تین سو سے زیادہ مقامات پر برپا ہو رہی ہے، اور ہر سال اس میں اضافہ بھی ہوتا جا رہا ہے۔
تفضیل مولائے متقیان کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ آپ کو قرآن کریم نے آیہ مباہلہ میں نفس رسول کہاں ہے یعنی جان رسول، رسول جیسا خالق جب اپنی مخلوق کی بات کرتا ہے اور خالق جب اپنی مخلوق کے فضائل اور مناقب کو بیان کرتا ہے تو سب سے عظیم مخلوق کے جس کا حق ہے کہ اللہ اُس کی تعریف کرے اُسے محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم یا علی علیہ السلام کہا جاتا ہے۔
عراق کے وزیر خارجہ ڈاکٹر فواد حسین کا کہنا تھا کہ عراق پاکستان کو ایک اہم ملک سمجھتا ہے اور باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں بالخصوص تجارت، ثقافت اور دفاع میں پاکستان کے ساتھ تعاون کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔
صدرعارف علوی نے کہا کہ پاکستان نے اقلیتوں کے حقوق کی فراہمی کی نگرانی کیلئے قومی اقلیتی کمیشن کی تشکیل کی، حکومت پاکستان اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے مسلسل کوششیں کرتی رہی ہے، میثاقِ مدینہ میں بھی تمام مذہبی گروہوں کو یکساں مذہبی اور سیاسی حقوق کی ضمانت دی گئی تھی، ہمارا مذہب اسلام بھی اقلیتوں کے حقوق کو مکمل طور پر تسلیم کرتا ہے۔