پانچویں حضرت امام رضا (ع) عالمی کانگریس کے لئے مجتہدین اور فقہاء کے پیغامات
پابندیوں اور مہنگائی کے باوجود ایرا ن کی طاقت بڑھ رہی ہے ، جامع علی مسجد حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر میں خطبہ جمعہ
ایم ڈبلیو ایم جی بی کے صوبائی سربراہ کا کہنا تھا کہ گانچھے پولیس بھی اس واقعے میں ملوث لگتی ہے، کریس تھانہ کے تمام عملہ کو تبدیل کیا جائے۔ مسجد اور علم کی بیحرمتی ہم برداشت نہیں کرینگے، جب تک انتظامیہ ایکشن نہیں لیتی ہم خاموش نہیں رہیں گے۔
ادھر حالات کے پیش نظر قائد بلتستان علامہ شیخ محمد حسن جعفری کی زیر صدارت تمام مسالک کے علماء کا اجلاس جاری ہے۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ وطن عزیز کی تشکیل و تعمیر اور سا لمیت و دفاع میں تمام مکاتب فکر نے علماءو اکابرین کی قیادت میں صبر آزما جدوجہد اور لازوال قربانیاں پیش کیں جن میں علامہ سید محمد دہلویؒ مرحوم کی جدوجہد اور کاوشیں نمایاں حیثیت کی حامل ہیں یہی وجہ ہے کہ آج بھی ان کی گرانقدر خدمات ناقابل فراموش ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، حالات کے پیش نظر بلتستان کے دیگر مقامات خصوصا سکردو سے کئی علمائے کرام اور عمائدین اس وقت غواڑی پہنچ گئے ہیں جبکہ قائد بلتستان علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے اپنے ایک مذمتی بیان میں جلوس پر پتھراؤ کرنے اور بلتستان کے امن کو خراب کرنے والوں کو جلد از جلد گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے.
غواڑی بلتستان میں شرپسندوں کی جانب سے روز عاشورا کے پر امن ماتمی جلوسوں پر پتھراؤ کرنے اور ماحول کو خراب کرنے کی مذموم کوشش پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے امام جمعہ سکردو حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ محمد حسن جعفری نے کہا کہ عاشورا کے دن غواڑی میں رونما ہونے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ مسجد اللہ تعالیٰ کا گھر ہے اور عزاداری کا تعلق نواسہ رسول ﷺ سے ہے۔ ان دونوں کی توہین کسی صورت قابلِ برداشت نہیں ہے۔
علامہ محمد افضل حیدری کا کہنا تھا کہ قرآن میں جن مقامات پر بھی صاحبان ایمان کا ذکر کیا گیا ہے وہاں یہ نہیں کہا گیا کہ صرف ایمان کافی ہے؛ بلکہ علی والوں کا یہ عقیدہ ہے کہ قرآن ہمیں ایمان کے ساتھ ساتھ عمل صالح کا بھی درس دیتا ہے۔
پنجاب حکومت مختلف طریقوں سے پہلے ہی عزاداری کے پروگرامات کے رستوں میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی تھی۔
تمام مسالک متحد ہوکر اس کا مقابلہ کریں، بہاولنگر شہر میں جلوس عزاء پر دستی بموں سے حملہ پنجاب حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان جاویداں تحریکیوں میں سے ایک منفرد، بالکل الگ اور عظیم الشان تحریک واقعہ کربلا ہے۔ آپ واقعہ کربلا کی تاریخ پڑھیں آپ یہ جان کر حیران ہونگے کہ اس بے نظیر حادثے کے بارے جتنا لکھا گیا، اور اسکے بارے مختلف زاویوں اور متعدد جہتوں سے جتنا تجزیہ و تحلیل سامنے آیا، شاید ہی کسی اور تحریک کے بارے اتنا لکھا گیا ہو، اور قابل غور بات یہ ہے کہ اس عظیم واقعے کے مثبت اور دور رس اثرات نہ صرف یہ کہ امت مسلمہ پر مرتب ہوئے، بلکہ اس الہی تحریک نے ہر دین و مذہب ، ہر رنگ و نسل، اور ہر قوم و قبیلے کے افراد کو متاثر کر دیااور عجیب تر یہ کہ اس تحریک نے ہر عمر کے افراد (مرد و زن) کے دلوں میں گھر کر گئی۔