او آئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی اور بلاتعطل انسانی امداد کیلئے مل کر کام کریں، پاکستان
زیارت جامعہ محمد و آلِ محمد ﷺ کا قصیدہ ہے، حضرت امام علی النقی علیہ السلام کا ہم پر احسان ہے کہ انہوں اپنے انتہائی فصیح و بلیغ کلام میں زیارت جامعہ کی تدوین کی جو حقائق اور معرفت کا بے پایاں سمندر ہے۔ حضرت امام جعفر صادقؑ کی شخصیت زیارت جامعہ میں بیان کردہ ان خصائص کی مجسم تصویر ہے۔
کیا اس قسم کے ظہورپر ایمان انسان کو خواب و خیال کی دنیا میں لے جاتا ہے کہ جس سے وہ اپنی موجودہ حیثیت سے غافل ہوجاتا ہے اور ہر قسم کے حالات کے سامنے ہتھیار ڈال دیتا ہے یا یہ کہ واقعا یہ عقیدہ ایک قسم کے قیام اور فرد اور معاشرے کی تربیت کی دعوت ہے؟
غزہ کا المیہ روزبروز شدت اختیار کرتا جا رہا ہے جہاں صیہونی مظالم میں اضافہ اور شدت پیدا ہو رہی ہے وہاں عالم دنیا اسے روٹین میں لے کر غافل ہوتی جا رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے، انسانی حقوق کے خصوصی رپورٹر نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے غزہ میں فلسطینی عوام کا قتل عام اور نسل کشی کی ہے۔
قارئین! آئیے دیکھتے ہیں کہ ’’عبادت ‘‘کے معنی کیا ہیں؟ تو کتبِ لغت کی طرف رجوع کرنے سے جو معنی ملتے ہیں وہ ہیں ’’اللہ کو ایک جاننا، خدمت کرنا، خضوع و خشوع کرنا اور ذلیل ہونا‘‘جبکہ ’’عبودیت اور عبدیت‘‘ کے معنی ہیں ’’آباء و اجداد سے اطاعت اور غلامی میں چلے آنا‘‘
اس شب کو لیلۃ القدر کہنے کی وجہ کے بارے میں مختلف اقوال پائے جاتے ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ یہ رات با برکت و با عظمت ہے ” لیلۃ العظمۃ”اور قرآن مجید میں لفظ قدر عظمت و منزلت کے لئے استعمال ہوا ہے جیسا کہ آیت میں ہے " ما قدروا اللہ حق قدرہ ” انھوں نے اللہ کی عظمت کو اس طرح نہ پہچانا جس طرح پہچاننا چاہئے۔
روزہ کا ایک فلسفہ یہ ہے کہ انسان اس مہینہ میں اپنے ان دشمنوں کے خلاف آمادہ ہو جنہوں نے اس سے تکامل کا راستہ چھین لیا ہے، دشمن سے مقابلہ کرنے اور اس پر غلبہ پانے کے لئے صبر و استقامت کی مشق کرے
قرآن کریم بے نظیر ہدایت ہےجو حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے توسط سے اللہ نے نازل کیا ہے۔ انسان اس کتاب آسمانی کی تعلیمات کے سایے میں اس دنیا میں سکون اور اطمینان سے بھری زندگی گزارسکتا ہے۔
علامہ صاحب کی ابتدائ شاعری میں میر صاحب کی تعلیمات کا اثر نظر آتا ہے
حضرت خدیجہؑ نے اپنی ساری دولت اسلام کی راہ میں خرچ کی۔ پیغمبر اکرمؐ نے حضرت خدیجہؑ کے احترام میں ان کی زندگی کے دوران دوسری زوجہ اختیار نہیں کی اور آپ کی وفات کے بعد بھی آپ کو اچھے الفاظ میں یاد فرماتے تھے۔