او آئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی اور بلاتعطل انسانی امداد کیلئے مل کر کام کریں، پاکستان
علامہ شبیر حسن میثمی کا مزید کہنا تھا کہ پاراچنار چاروں طرف سے محاصرے میں ہے، بے گناہ انسانوں کی جانوں سے کھیلنے والے ملک و قوم کے دشمن ہیں، نگران حکومتیں اور انتظامیہ امن قائم رکھنے کیلئے عملی اقدامات کریں
فلسطینوں کی بے مثال مقاومت اور جدوجہد آزادی کو خراج تحسین پیش کرنے اور مظلومین فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام امام بارگاہ G/6-2 تا ڈی چوک اسلام آباد خواتین اور بچوں کی حمایت فلسطین و دفاع غزہ ریلی کا انعقاد کیا گیا۔
آج جو بھی اس راستے کا انتخاب کرتا ہے، وہ ہی کامیاب ہوتا ہے، کامیابی کا راستہ کربلا کا راستہ ہے، جس میں قربانی بھی ہے اور عزت و عظمت بھی، صیہونی ریاست کو اس ہمت، جرات اور استقامت کا جذبہ ہی نابود کرسکتا ہے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شرکاء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گریٹر اسرائیل کا منصوبہ ناکام ہوا تو ڈیل آف سینچری لے آئے لیکن یہ سب مکروہ منصوبے کامیاب نہ ہو سکے، طوفان لااقصیٰ کے ذریعے جو اسرائیل پر وار ہوا ہے یہ ناقابل برداشت ہے، یہ زخم مندمل نہیں ہو سکتا،
علامہ شہنشاہ حسین نقوی صاحب نے فلسطین کے حوالے سے کہا کہ ہم یہ نہیں دیکھتے کہ فلسطین میں سنی ہیں یا کوئی اور ہم تو بس اتنا جانتے ہیں وہ مظلوم ہیں اور مظلوم کے لیے آواز بلند کرنا ہر شیعان امام علی علیہ السلام کی پہچان ہے اور وہ دن دور نہیں کہ جیسے آج ہم ایران میں رہبر آیت اللہ خامنہ ای کی اقتداء میں نماز پڑھتے ہیں ویسے ہی بیت المقدس میں آیت اللہ خامنہ ای کی اقتداء میں نماز با جماعت پڑھیں گے ۔
امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان پشاور ڈویژن کے سالانہ 50ویں ڈویژنل قرآن و اہلبیت کنونشن میں قرآن و اہلبیت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع شکار پور کے زیر اہتمام مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت پریس کلب میں امن و امان کی ابتر صورتحال کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوئی۔
حسن فضل اللہ نے واضح کیا کہ سید حسن نصر اللہ جنگی حکمت عملی کی نگرانی کے پیش نظر عوام سے خطاب نہیں کر رہے اور جس وقت جنگی پالیسی کے تحت ان کے خطاب کی ضرورت محسوس کی جائے گی تب وہ خطاب کریں گے۔
خطیب حرم معصومہ قم سلام اللہ علیہا نے امام حسن عسکری علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مناسبت کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے امام علیہ السلام کے نورانی اقوال کو خدا اور بندے کے درمیان رابطہ برقرار کرنے کا ذریعہ قرار دیا اور کہا: انسان اپنے قلب، روح اور جان کے ساتھ اگر عاشق ولایت تو یقیناً اپنے وقت کے امام (عج) سے رابطہ برقرار کر سکتا ہے ۔