اس ملاقات میں مرجع عالی قدر نے مومنین کو گناہوں کے آثار بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ گناہ انسان کے دل کو سیاہ کر دیتے ہیں جسکا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ انسان کے اندر نیکی کرنے کی رغبت ختم ہو جاتی ہے اور گناہ کرنے کی رغبت باقی رہ جاتی ہے۔
صدر کی طرف سے وزیراعظم کی ایڈوائس روکنے کی صورت میں حکومت کا پلان بی سامنے آ گیا،
جنابِ زھرا سلام اللہ علیہا وہ ہستی ہیں جن کی عظمت کا پتہ عام انسان کے بس میں نہیں ۔ علماء و فقہاء حتی کہ غیرمسلم دانشور بھی یہی کہتے ہیں کے جنابِ زھرا سلام اللہ علیہا کی حقیقت تک پہنچنا عام بشر کے بس میں نہیں ۔ان ایام میں ہمیں موقعہ مل رہا ہے کے ہم جناب زھرا سلام اللہ علیہا کی سیرت سے کچھ سیکھیں۔ کچھ معرفت حاصل کر لیں۔
اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف دی آرمی اسٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پریم کورٹ میں ریکوڈک صدارتی ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ منصوبے میں سرمایہ کار بیرک گولڈ کمپنی کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل دیے کہ ریکوڈک منصوبے سے مال جیسے ہی پورٹ پر پہچنے گا 85 فیصد ادائیگی ہوجائے گی، مال کی بقیہ پندرہ فیصد ادائیگی منزل پر پہنچ کر مارکیٹ ریٹ اور کوالٹی کے مطابق ادائیگی ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف 6 سینیئر فوجی افسران میں سے ایک کو آرمی چیف اور ایک کو جوائنٹ چیفس آف اسٹاف مقرر کریں گے۔ صدر مملکت وزیراعظم کی سفارشات کی روشنی میں نام کی توثیق کرتے ہیں۔ جی ایچ کیو کی جانب سے بھیجی گئی سمری کی فہرست میں شامل افسران کے نام یہ ہی
دوسری جانب آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی تعیناتی کے لیے جی ایچ کیو کی سمری وزارتِ دفاع سے وزیرِاعظم آفس میں موصول ہوگئی ہے۔ اس ضمن میں وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ باقی مراحل بھی جلد طے ہو جائیں گے
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف سے وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی وزیراعظم ہاؤس میں اہم ملاقات کے دوران پاک فوج میں اہم تعیناتیوں پر مشاورت کی۔
ن لیگ کے وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ ہم نے اس ہفتے پارٹی کا انٹرا پارٹی الیکشن کرانا تھا، لیکن وزیر اعظم کو کورونا ہو گیا۔ اب پارٹی کا 30 دسمبر کو یوم تاسیس اور مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس رکھا ہوا ہے۔ وکیل نے یقین دہانی کرائی کہ 30 دسمبر کو لازمی انٹرا پارٹی الیکشن کرا لیں گے۔