علامہ شبیر حسن میثمی دو روزہ دورہ پر بحرین پہنچ گئے
ہمارا پیروکار وہ ہے جس کا دل ہر قسم کی خیانت، دھوکے اور فریب سے پاک ہو۔امام حسین علیہ السلام
جو شخص کسی برے عمل کی تحسین و تعریف کرے وہ اس کی برائی میں شریک ہے۔امام محمد تقی علیہ السلام
علم كریم میراث ہے اور ادب خوبصورت زیور ہیں اور فكر صاف وشفاف آئینہ ہے، امام علی النقی علیہ السلام
جو شخص ایک کلمه کے ذریعے کسی مومن کے خلاف مدد کرے گا تو اللہ تعالی سے اس حالت میں ملاقات کرے گا کہ اس کی پیشانی پر لکھا جاۓ گا:یہ وہ بندہ ھے جو رحمت خدا سے ناامید اور مایوس ھے۔
لوگ نظروں سے اوجھل غائب حجت سے بالکل اسی طرح جس طرح وہ بادلوں کے پیچھے چھپے ہوئے سورج کی روشنی سے استفادہ کرتے ہیں۔
امام علی علیہ السلام نے فرمایا: حکومتیں مردوں کے کردار کا میدان امتحان ہیں۔
بدن کی صحت کا ایک ذریعہ حسد کی قلت بھی ہے۔
” جس طریقے سے زراعت نرم زمین میں ہوتی ہےنہ کہ سخت زمین میں، اسی طرح سے علم و حکمت متواضع انسان کے دل میں پروان چڑھتے ہیں نہ کہ متکبر و جبار کے ۔
جو آپ کو امین سمجھے اس کے ساتھ خیانت مت کرو اگرچہ وہ تمہارے ساتھ خیانت کرچکا ہو، اور اس کا راز فاش نہ کرو، چاہے وہ تمہارا راز فاش ہی کیوں نہ کر چکا ہو۔