پانچویں حضرت امام رضا (ع) عالمی کانگریس کے لئے مجتہدین اور فقہاء کے پیغامات
ایک بیان میں ایس یو سی کے مرکزی رہنما نے کہا کہ جو ریاست ملک و قوم کے وقار کو مقدم سمجھتی ہے وہ کسی بیرونی ڈکٹیشن کو خاطر میں نہیں لاتی، اس حقیقت کا ادارک صرف انہیں رہنماؤں کو ہوتا ہے جو باضمیر و باشعور عوام کی آنکھ سے معاملات کو پرکھنا جانتے ہیں۔
علامہ شبیر میثمی نے مزید کہا کہ اپنے قرابت داروں اور اہل محلہ میں مستحق افراد کا خصوصی خیال رکھنا ہر صاحب استطاعت کی شرعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہونے والی حالیہ دہشت گردی کے واقعات کو مد نظر رکھتے ہوئے رمضان المبارک میں فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کو بھی یقینی بنایا جائے،
اس مشکل وقت میں، جب دنیا بے شمار مسائل سے دوچار ہے، آیئے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ان الفاظ کو یاد رکھیں، جنہوں نے فرمایا تھا، ’’تم میں سے بہترین لوگ وہ ہیں، جو دوسروں کے لیے سب سے زیادہ فائدہ مند ہوں۔‘‘ آیئے اپنے آس پاس کے لوگوں کے لیے روشنی اور امید کا ذریعہ بنیں، اپنے بچوں اور آنے والی نسلوں کے بہتر مستقبل کے لیے سماجی بہبود کے کام کریں۔
ایک بیان میں ایس یو سی کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ ترکیہ نے ہمیشہ پاکستان کی بین الاقوامی ایشوز میں حمایت کی اور مشکل وقت میں پاکستانی قوم کے ساتھ کھڑا ہوا ہے، پاکستان کی طرف سے ترکیہ کے عوام کو اچھا پیغام جانا چاہیئے کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہم ان کے ساتھ ہیں۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے کہا ہے کہ دہشت گردی ایک ایسا عفریت ہے جس کے خلاف پوری دنیا نے آواز اٹھائی اور پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں، پاکستان سے دہشت گردی کے حقیقی اور مکمل خاتمے کے لئے سب سے پہلا قدم آرمی پبلک اسکول پشاور کے مظلوم بچوں کے قاتلوں کو بے نقاب کرنا ہے۔
اپنے ایک بیان میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ڈر ہے کہ ملک کے اندر معاشی اور سیاسی استحکام استعماری قوتوں کے ناپاک عزائم کی تکمیل کا سبب نہ بن جائے۔
ایک بیان میں ایس یو سی کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اپنے ذاتی مفاد کے لئے ملکی سلامتی کو داؤ پر لگانے والی شخصیات کے خلاف جب تک گھیرا تنگ نہیں کیا جاتا تب تک دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو سکتے۔
اس کاروائی سے ایسا لگتا ہے کہ ملک میں پھر ایک بار دہشت گرد آگ اور خون کے کھیل کا دوبارہ آغاز چاہتے ہیں حکومت کو چائیے کہ ایک بار پھر دہشت گردو کو لگام دینے کے لئے بھر پور آپریشن کیا جائے تا کہ آئندہ اس طرح کے دل سوز دہشت گردانہ کاروائیوں سے بچا جا سکے۔
خیبر پختونخواہ کے ضلع لکی مروت میں دہشت گردوں کی جانب سے پولیس موبائل پر حملہ کرکے پولیس جوانوں کو شہید کرنا دہشت گردی کی بدترین کاروائی ہے