آیت اللہ حافظ ریاض نجفی کا ملک میں جاری سیاسی کشیدگی ، گندم کے بحران پر تشویش کا اظہار
انہوں نے کہا کہ آج کچھ نام نہاد اس ہستی کے ایمان میں شک و شبہ کا گناہ کرتے ییں ۔امام صادق علیہ السلام نے ایک صحابی جناب ابان کے ایمان ابوطالب پر سوال کے جواب میں فرمایا تھا کہ جو ایمان ابوطالب میں شک بھی کرے گا خدا اسے جھنم میں ڈالے گا خواہ وہ کتنا بڑا نیک مسلمان ہی کیوں نہ ہو۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے 27رجب المرجب کو بعثت رسول خدا معراج النبی کے موقع پر کہاکہ حضور اکرم کا مبعوث ہونا عالم ِ انسانیت کیلئے ایک عظیم خوشخبری ہے، عید مبعث انسانیت کو بت پرستی اور ہر قسم کے منفی عقائد سے نجات دلا کر خدا پرستی اور توحید شناسی کی سمت لے جانے کا مبارک دن ہے۔
بعثت انسانی تاریخ کا سب سے بڑا اور عظیم دن ہے۔ بعثت درحقیقت انسانوں کی بیداری اورعلم و خرد کی سربلندی ہے۔
ابوطالب کا پورا خاندان پیغمبر اکرم(ص) کی حمایت کے لئے مجتمع ہوچکا تھا، اور یہ حمایت رسول اللہ(ص) کی پچاس سال کی عمر تک جاری و ساری رہی؛ یوں ابو طالب(ع) نے 42 سال تک رسول اللہ(ص) کی سرپرستی، مدد اور حمایت کی۔ حمایت کا یہ سفر بڑا کٹھن تھا، کئی مرتبہ ابو طالب(ع) کی جان کو خطرہ لاحق ہوجاتا تھا اور جو بھی خطرہ رسول اللہ(ص) کی طرف متوجہ ہوجاتا تھا، حضرت ابو طالب(ع) تلوار سونت کر آپ(ص) کے دشمنوں کے مد مقابل سینہ سپر ہوجاتے تھے اور قریشی کفار و مشرکین کے تمام خطروں سے نمٹ لیتے تھے۔
فلسطینی میڈیا ذرائع کے مطابق آج صبح اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے امام الشیخ عکرمہ صبری کو شہر کے الصوانہ محلے میں واقع ان کے گھر پردھاوا بول کر حراست میں لے لیا۔
واقعہ معراج اس دوران پیش آیا جب آنحضرت (ص) کی تبلیغی کاوشیں رنگ لا چکی تھیں اور آپ کی تبلیغی آواز عرب کے تمام باشندوں تک پہنچ چکی تھی۔آپ کی دعوتِ توحید سے اکثریت متاثر ہو چکی تھی اس سلسلے میں آپ (ص)کو ایسے افراد بھی میسر آ چکے تھے جو دعوت حق کی راہ میں جان دینے پر بھی تیار تھے۔مکے کے علاوہ مدینے میں طاقتور قبیلوں کے افراد آپ (ص)کے حامیوں میں شمار ہوتے تھے.
باہمی اختلاف کی صورت میں فیصلہ کرنا: (فطری لحاظ سے) سارے انسان ایک قوم تھے۔ پھر اللہ نے بشارت دینے والے اور ڈرانے والے انبیاء بھیجے اور ان کے ساتھ برحق کتاب نازل کی، تاکہ وہ لوگوں کے اختلافات کا فیصلہ کریں۔
مجمع جہانی اہل بیت ؑ کے زیر اہتمام قم میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ العظمیٰ صافی گلپائیگانی نے فرمایا کہ امت مسلمہ حضرت ابوطالب کی مقروض ہے۔حضرت ابوطالب اور ان کے عظیم خاندان نے دین مبین اسلام کی ناقابل فراموش خدمت کی ہے۔ تمام مسلمانوں بالخصوص شیعیان اہل بیت کا فریضہ ہے کہ اس عظیم شخصیت کو پہچاننے اور دوسروں میں متعارف کرانے کی زیادہ سے زیادہ کوشش جاری رکھیں۔
امام موسی کاظم ؑ نے اپنے چاہنے والوں کو یہ سکھایا کہ وہ اپنے مخالفین کے ساتھ کس طرح کا برتاو رکهے