آئی ایس او پاکستان کے ذیلی ادارے امامیہ سکاوٹس کے زیراہتمام عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس
آپکی وسیع لائبریری تھی جس میں نادرونایاب کتب تھیں بلخصوص علامہ حسین بخش جاڑا اور علامہ محمد حسین ڈھکو صاحب کی تمام تصانیف تھیں
ابتدائ تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1967میں مدرسہ باب النجف جاڑا ڈیرہ اسماعیل خان میں داخل ہوگئے اور استاذالعلماء علامہ غلام حسن نجفی صاحب قبلہ مرحوم اعلی اللہ مقامہ سے دینی تعلیم حاصل کی اور 1971 میں فاصل عربی کا امتحان پاس کیا
1990کی دہائ میں مولانا سید ظہور الحسن شاہ نے سرائیکی علاقہ کو ترجیح دی اور محرم و مجالس پڑھنی شروع کیں ہمارے گاوں نوانی میں تین سال مسلسل محرم پڑھے ساتھ والے گاؤں شہانی میں دو سال قصر زینب بھکر شہر میں ایک محرم اور بستی جھنجھ میں ایک محرم پڑھے چکے ہیں اب گزشتہ بیس سال سے مجالس پڑھنا بہت کم کر دی ہیں شاہ صاحب کے تین فرزند بھی عالم دین ہیں
دنیا کی فانی حقیقت اور انسان کا یہاں عارضی قیام ہمیں ہمیشہ یاد دلاتا ہے کہ زندگی مختصر ہے اور ہر فرد کو ایک نہ ایک دن اس دنیا سے رخصت ہونا ہے۔ مگر کچھ شخصیات ایسی ہوتی ہیں جن کی وفات/شہادت محض ایک فرد کے جانے کی نہیں، بلکہ ایک عہد کے خاتمے کی طرح محسوس ہوتی ہے۔
مرحوم ایک کامیاب مدرس ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہترین مبلغ،مربی،شاعراور منتظم بھی تھے۔ آپ اپنی مادری زبان بلتی کے علاوہ فارسی اور اردو میں بھی شاعری کرتے تھے۔ آپ مرثیہ ،نوحہ ،قصائد کے علاوہ کبھی کبھار اصلاح معاشرہ پر بھی طبع آزمائی کرتے تھے۔
مخزن العلوم سے فاصل کرنے کے بعد فن مناظرہ کا شوق دامن گیر ہوا تو معروف شیعہ مناظر مولانا محمد اسماعیل کے پس درس آل محمد فیصل آباد چلے گئے مگر مولانا اسماعیل سے کچھ عقائد پر اختلاف ہونے کے باعث زیادہ عرصہ نہ رہ سکے اور واپس آگئے
اپنے طالب علمی کے ابتدائی ایام سے جونیئر طلاب علم کو پڑھاتے تھے جب اپ نے مدرسہ کھولا تو روندو کے مخلتف علاقوں سے لائق اور باصلاحیت طلاب علم آۓ اور اپ کے درس و تدریس سے مستفید ہوۓ
علامہ صفدر حسین نجفی نے اپنی زندگی میں کئی اہم خدمات سرانجام دیں جو ملتِ اسلامیہ کے لیے مشعلِ راہ ہیں
علامہ سید صفدر حسین نجفی کا پروگرام، منصوبہ اور سوچ و فکر تھی کہ پاکستان کے ہر پچاس کلومیٹر پر ایک شیعہ دینی مدرسہ و ادارہ قائم کیا جائے۔ یہ ان کا خواب تھا
آپ کو ابتداء سے ہی دینی علوم سے بہت دلچپسی تھی لہذا میٹرک پاس کرنے کے بعد آپ لاہور گئے اور پاکستان کے مشہور و معروف شیعه مدرسه جامعه المنتظر میں دینی علوم کا آغاز کیا