برسی مرحوم علامہ قاضی غلام مرتضی، کلیہ اھل البیت چنیوٹ میں منعقد
1957میں مفسر قرآن علامہ حسین بخش جاڑا صاحب قبلہ نے پہلا درس پڑھا کر مدرسہ کے تعلیمی سلسلہ کا آغاز کیا
مہاراجہ محمد علی محمد خان نے 19 مئ سنہ 1919 ء کو اپنے جوان سالہ بھائی صاحب زادہ محمد علی احمد خان کی یاد میں محمود آباد میں مدرسہ الواعظین کی بنیاد رکھی۔
مدرسہ ابتدائی طور پر ایک کمیونٹی سنٹر میں چلتا رہا بعد میں مدرسہ انتظامیہ نے مدرسہ کی تعمیر کے لئے تین کنال زمین حاصل کی اور مدرسہ کی عمارت کی تعمیر کا سلسلہ شروع کیا گیا
مدرسے کی جانب سے ہر ہفتے دینی تعلیم کے حصول کے لیے دین شناسی کے عنوان سے کلاسز منعقد کی جاتی ہیں جو ہر ہفتے اتوار کے دن صبح 9بجے اور دوپہر میں منعقد ہوتی ہیں
حضرت آیت الله حافظ سید ریاض حسین نجفی صاحب کی ذاتی دلچسپی اور حکم پر حجت الاسلام ڈاکٹر سید محمد نجفی صاحب کی دن رات کی کوشش اور محنت سے اس مدرسہ کی اسی مقام پر دوبارہ تعمیر نو کی گئی اور مدرسے کے لیے ضروری امور کو انجام دیا گیا.
جناب حجت الاسلام والمسلمین علامہ محمد جمعہ اسدی کی خصوصی کاوش سے یہ مدرسہ بنایا گیا یہ مدرسہ ہیڈ کواٹر ڈیرہ مراد جمالی میں واقع ہے اور مین ھائیوے روڈ پر واقع ہے
مدرسہ فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا جامعۃ الکوثر کے ان طلاب سے مخصوص ہے کہ جو کفایتین مکمل کر کے پاکستان سے نجف اشرف تشریف لاتے ہیں۔ ادارے کی طرف سے نئے آنے والے طلباء کرام کی تعلیمی میدان میں رہنمائی کے ساتھ ساتھ ہر قسم کی سہولت مہیا کی جاتی ہے اور یوں وہ نجف اشرف میں امتحان دینے سے قبل کسی قسم کی مشکل کا شکار نہیں ہوتے۔
امام خمینی نے 13 خرداد 1342 ش کو مدرسہ فیضیہ میں تقریر کی۔ امام خمینی نے اس تقریر میں پہلوی حکومت پر اعتراض کیے تھے۔ اس تقریر کے بعد 15 خراد 1342 ش کو پہلوی حکومت کے کارندوں نے امام خمینی کو گرفتار کیا
مدرسہ حجتیہ سنہ 1979 ء سے غیر ایرانی طلاب کے لئے مختص کیا جا چکا ہے اور اس وقت یہ جامعۃ المصطفی العالمیۃ کے تعلیمی اداروں میں سے ایک ہے۔
حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر کی تاسیس 1954 میں ہوئی ۔ جناب الحاج شیخ محمد طفیل کو اس عظیم کام کے آغاز کی سعادت نصیب ہوئی۔ اس وقت کے لاہور کے اہم علاقہ موچی دروازہ میں حسینہ ہال ایک سو روپے ماہوار کرایے پر حاصل کیا گیا ۔