مغربی دنیا کا فلسطین کی حمایت میں قیام مذہبی نہیں، نظریاتی ہے، علامہ امین شہیدی
نکات :عارف کے سیر و سلوک سے مراد ، خواجہ نصیر الدین طوسی کے جملہ میں انقطاع عن نفس سے مراد، اللہ سے وصل ہونے کے بعد سب قدرت ، علم اور فیض اپنے اندر پانا، الہی اخلاق رکھنا،قران مجید میں درس عرفان، تبتل کیا ہے، امام صادق ع کی تفسیر ، کیسے ہماری آنکھ و کان۔۔۔اللہ کے کان و آنکھ ہونگے؟
خاندان عصمت وطہارت کی آغوش میں پرورش پانےوالی صدیقہ کبریٰ حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیھا اورثانی زہراءحضرت زینب کبریٰ سلام اللہ علیھا کی زندگی اورشخصیت میں جہاں کئی جہات سےمشترکات ہیں وہاں آپ دونوں کےخطبات میں فکری اوراسلوبیاتی سطح پرکئی حوالوں سےمماثلتیں دیکھی جاسکتی ہیں۔
دنیا میں انقلابی تحریکوں کا وجود کوئی نیا نہیں۔انقلابی تحریکیں جنم لیتی اور دم توڑتی رہتی ہیں۔ ان میں سے بعض انقلاب برپا کرنے میں کامیاب بھی ہو جاتی ہیں۔ ایران کا اسلامی انقلاب بھی ان کامیاب ہونے والی تحریکوں میں سے ایک ہے۔ پہلے دن سے ہی دشمن اسے کچلنے میں مصرف ہے۔ دشمن کی کوششوں میں سے سرفہرست صدام کی ایران پر مسلط کردہ جنگ ہے۔صدام نے بغداد میں ڈنر اور صبح کا ناشتہ تہران میں کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔
جس وقت عباسیوں نے مامون عباسی پر اپنی بیٹی کی شادی، امام محمدتقی علیہ السلام سے کرنے کے متعلق اعتراض کیا کہ یہ نوجوان ہیں اور علم و دانش سے بہرہ مند نہیں ہیں جس کی وجہ سے مامون نے ان لوگوں سے کہا کہ تم لوگ خود ان کا امتحان لے لو۔ عباسیوں نے علماء اور دانشمندوں کے درمیان سے "یحییٰ بن اکثم”کو اس کی علمی شہرت کی وجہ سے چنا، مامون نے امام جواد علیہ السلا م کے علم و آگہی کو پرکھنے اور جانچنے کے لئے ایک جلسہ ترتیب دیا۔ اس جلسہ میں یحییٰ نے مامون کی طرف رخ کر کے کہا: اجازت ہے کہ میں اس نوجوان سے کچھ سوال کروں؟۔ مامون نے کہا : خود ان سے اجازت لو ۔ یحییٰ نے امام محمدتقی علیہ السلا م سے اجازت لی۔ امام علیہ السلا م نے فرمایا: یحیی! تم جو پوچھنا چاہو پوچھ لو ۔
نویں امام ع کی امامت کے دوران بھی کچھ نظریاتی انحرافات تھے جن کی جڑیں سابقہ ادوار میں موجود تھیں لیکن آپ ع نے مختلف موقعوں پر ان انحرافات کا مقابلہ کیا اور اپنے موقف کا اظہار کرتے ہوئے صحیح رائے کا اظہار کیا اور لوگوں کو باطل عقائد سے روکا
شیخ مفید لکھتے ہیں کہ جب مامون نے دیکھا کہ امام محمد تقی علیہ السلام کے کم سنی میں ہی ظاہر ہونے والے فضائل و مناقب، علم و دانائی، تہذیب و ادب اور عقل کے کمال میں اُس زمانے کا کوئی بھی شخص برابری نہیں کر سکتا تو اس کا دل امام محمد تقی علیہ السلام کے لیے ظاہری طور پر نرم ہو گیا اور اس نے اپنی بیٹی ام فضل کی شادی امام محمد تقی علیہ السلام سے کر دی اور اسے امام کے ساتھ ہی مدینہ بھیج دیا۔ مامون ہمیشہ امام محمد تقی علیہ السلام کی بہت زیادہ تعظیم کرتا۔
اسلام ایک جامع دین ہے، جس میں بشر کی مادی اور معنوی تمام ضروریات کی تکمیل کی صلاحیت پائی جاتی ہے- یہ اور بات ہے کہ اسلامی تعلیمات کے اجتماعی پہلو کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے آج کرہ ارض کے مسلمانوں کی معاشرتی زندگی اجیرن بنی ہوئی ہے۔البتہ اس اہم نکتے سے کم وبیش اسلامی دنیا سے تعلق رکھنے والے محققین اور دانشوران آگاہ تھے.
ایران میں رونما ہونے والا انقلاب جس کیلئے انقلابی تحریک 1963ء میں امام خمینی رح کی قیادت میں آغاز ہوئی تھی "مکتب اسلام" کی بنیاد پر استوار تھا۔ ایسا مکتب جس کا حقیقی سرچشمہ قرآن کریم اور اہلبیت اطہار علیہم السلام (قرآن و عترت) ہیں۔
ہم نے تقریبا ڈیڑھ سو سے زیادہ کتابوں کو حرف بحرف پڑھا اور جہاں جہاں ہمیں اعتراضات نظر آئے، ہم نے انکو باقاعدہ الگ سے لکھا اور انکے متبادل اپنی آراء کو بھی لکھا اور ہاوس کے سامنے پیش کر دیا۔ متحدہ علماء بورڈ کی کمیٹیوں نے بھی اس پر بحث کی اور پھر فل اجلاس ہوا، جس میں کھلم کھلم بحث ہوئی اور جو ایک دوسرے کے اعتراضات تھے۔
وطن ِ عزیز پاکستان بھی عوامی انقلاب اور اسلامی فکر کے سبب معرض وجود میں آیا تھا۔ ایران اور پاکستان میں بے شمار مشترک اقدار میں ایک یہ قدر بھی شامل تھی کہ دونوں کے ہاں مذہبی سوچ رکھنے والے مسلمانوں نے انقلاب لایا اور طویل عرصے سے یہ انقلابات نہ صرف موجود و قائم ہیں بلکہ روز بروز توانا ہو رہے ہیں۔ عالمی طاقتوں نے متعدد بار کوششیں کی ہیں کہ ایران و پاکستان کے درمیان غلط فہمیاں اور اختلافات پیدا کریں اور انہیں باہم اتنا دور کریں کہ وہ جنگ پر آمادہ ہوجائیں۔ لیکن دونوں ممالک کی مذہبی اور سیاسی قیادت نے یہ سازشیں ہمیشہ اور ہردور میں ناکام بنائی ہیں۔