قائد ملت جعفریہ پاکستان سے آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی نے ملاقات کی
حجۃالاسلام باقری نے کہا کہ بے پناہ اسرائیلی مظالم اور شدید جارحیت کے باوجود فسلطینی اور لبنانی عوام کی قربانیوں، جذبے، عزم، ہمت اور شجاعت کو دیکھ کر یہ بات یقین سے کہی جا سکتی ہے کہ شہدائے فلسطین کا خون ضرور رنگ لائے گا۔
دینی مسائل کے ماہر نے کہا کہ غدیری فکر ہمیں تمام بلند مقامات تک پہنچا سکتا ہے، غدیری تفکر اسلامی جمہوریہ جیسا نظام لا سکتا ہے اور غدیری سوچ، عالمی استکبار کے مقابلے میں ڈٹ جانے کا نام ہے۔
آیت اللہ العظمیٰ شیخ بشیر نجفی سے حجت الاسلام سید راحت حسین الحسینی نے نجف اشرف میں ان کے مرکزی دفتر میں ملاقات اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
حوزہ علمیہ کے سرپرست نے بین الاقوامی میدانوں میں فعال مبلغِ دین حجت الاسلام والمسلمین شیخ عباس معتقدی کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر ناصر رفیعی نے عقائد کی کمزوری کو نماز اور واجبات کی ادائیگی میں سستی کی اصل وجہ قرار دیتے ہوئے کہا:اسلام نے توحید اور معرفت خدا کے مسئلے پر تاکید کی ہےلہذا منبروں سے ان موضوعات پر اور عقائد پر زیادہ سے زیادہ بات ہونی چاہئے، جشن غدیر اور امامت امیر المومنین علیہ السلام عقیدے کا ایک اہم موضوع ہے جسئ بہترین اور اچھے انداز میں بیان کیا جانا شاہئے۔
امام خمینیؒ ٹرسٹ اسلام آباد پاکستان کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ افتخار حسین نقوی نے جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ کے مرکزی دفتر کا دورہ کرتے ہوئے سربراہ جامعۃ المصطفی حجۃ الاسلام والمسلمین عباسی سے ملاقات اور گفتگو کی۔
آپ علماء میں کثر التصانیف مشہور ہیں آپکی تصانیف و تراجم میں چند کتابیں یہ ہیں
فقہ ہائیر ایجوکیشن کمپلیکس قم میں ہونے والی علمی نشست سے آیت اللہ محسن فقیہی اور علامہ افتخار نقوی نے خطاب کیا۔
شہید آیت اللہ سید محمد علی آل ہاشم (1962ء-2024ء) ایران کے شہر تبریز کے امام جمعہ اور صوبہ مشرقی آذربائیجان میں رہبر معظم سید علی حسینی خامنہ ای کے نمایندے تھے۔ آل ہاشم مجلس خبرگان رہبری کے چھٹے دورے میں مشرقی آذربائیجان کے عوام کی نمایندگی کی۔ اس کے علاوہ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے عقیدتی امور کے شعبے میں بھی اپنی ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے اپنی والدہ مرحومہ کی مجلس ترحیم کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایک ایسے دشمن کا سامنا ہے جو کسی اخلاق اور انسانی اقدار پر یقین نہیں رکھتا اور نازیوں سے بھی بدتر ہے۔