آیت اللہ حافظ ریاض نجفی کا ملک میں جاری سیاسی کشیدگی ، گندم کے بحران پر تشویش کا اظہار
حکمران سیاستدان آپس میں لڑ رہے ہیں، انہیں کسانوں کی حالت زار کا کوئی احساس نہیں، کسان کوقومی خزانے سے تنخواہ ملتی نہیں، فصل ذریعہ آمدن ہے، کسان گندم کاٹ چکا ،کوئی خریدنے والا نہیں، صدر وفاق المدارس الشیعہ کا خطاب
مجمع سیدالشہداء العالمیہ قم کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی مایہ ناز عالم دین حجۃ الاسلام والمسلمین حسین مرادی دولت آبادی نے کہاکہ ماہ رمضان کا سب سے بڑا درس خود سازی ہے اور خودسازی کا سب سے اہم اور پہلا قدم یہ ہے کہ انسان اپنے اوپر اور اپنے کردار و رفتار پر تنقیدی نظر ڈالے۔
ایران کے وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ ملک میں عالم یوم قدس کی ریلیاں کورونا پروٹوکول کے مطابق نکالی جائیں گی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے مزید فرمایاکہ پھر ان کی سمجھ میں بھی آ گيا تھا کہ امریکا روز بروز اس بیس پچیس سال پہلے کے امریکا کی نسبت، زیادہ کمزور ہو رہا ہے، اندرونی طور پر بھی، داخلہ پالیسیوں میں بھی، خارجہ پالیسیوں میں بھی، معیشت میں بھی، سیکورٹی میں بھی، غرض ہر میدان میں امریکا، بیس سال پہلے کی نسبت اب زیادہ کمزور ہو چکا ہے۔
بنگلور: بھارتی ریاست کرناٹک میں 12 ویں جماعت کے امتحانات میں 6 طالبات کو حجاب پہننے کی وجہ سے کمرہ امتحان میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر ان کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں انہیں مسجد الحرام میں کعبہ کے سامنے کھڑے دیکھا جاسکتا ہے اور ویڈیو میں انہوں نے اسلام قبول کرنے کا اعلان کیا۔
علامہ سید مرید حسین نقوی نے کراچی یونیورسٹی میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہےکہ خودکش حملہ تعلیم دشمن عناصر کی کارروائی ہے، چینی اساتذہ پر حملہ قابل مذمت ہے۔
بلتستان شگر کے اسلامک سٹوڈنٹس کے زیر اہتمام جشنِ نزولِ قرآن کی مناسبت سے بین المدارس حُسن قرائت، کوئز اور نعتیہ مقابلے کا انعقاد کیا گیا جس میں شگر بھر کے دینی مدارس کے طلباء نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
حوزہ علمیہ امام خمینی کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ غلام عباس رئیسی نے پاکستان میں امریکی اور سامراجی قوتوں کی مداخلت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں قائد اعظم محمد علی جناح کے بعد سے لے کر اب تک امریکہ اپنی مرضی سے حکومتیں بناتا اور گراتا رہا ہے۔
آج ہم سب مسلمانوں کو بھی اپنے مولا علیہ السلام کی سیرت طیبہ پر عمل کرتے ہوئے سب کام اللہ کی رضا اور خوشنودی کی طلب میں کرنے چاہیے اور ہر وقت دین اور مذہب، قوم و ملت اور ملک و وطن کی سربلندی اور سرفرازی کے لیے ہر قسم کے ایثار اور قربانی کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہئے۔