آیت اللہ حافظ ریاض نجفی کا ملک میں جاری سیاسی کشیدگی ، گندم کے بحران پر تشویش کا اظہار
حکمران سیاستدان آپس میں لڑ رہے ہیں، انہیں کسانوں کی حالت زار کا کوئی احساس نہیں، کسان کوقومی خزانے سے تنخواہ ملتی نہیں، فصل ذریعہ آمدن ہے، کسان گندم کاٹ چکا ،کوئی خریدنے والا نہیں، صدر وفاق المدارس الشیعہ کا خطاب
حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ حافظ بشیر حسین نجفی نے مرکزی دفتر نجف اشرف میں عراق میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سفیر احمد امجد علی کا خیر مقدم کیا۔
عید سعید فطر کی مناسبت سے رہبر انقلاب اسلامی آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 1542 قیدیوں کی سزائيں معاف یا ان میں تخفیف کی موافقت کی۔
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے اپنی اس نئی پالیسی کے ذریعے غاصب صہیونی رژیم کو خبردار کیا ہے کہ وہ خود کو اسلامی مزاحمت کے ساتھ ٹکراو کے نئے مرحلے کیلئے تیار کر لے۔ اس مرحلے میں ایران، غاصب صہیونی رژیم کے کسی بھی احمقانہ اقدام کا جواب براہ راست دے گا۔
علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے سید المرسلین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے روضہ اقدس پر وفاقی کابینہ کے ارکان کی حاضری کے موقع پر شرپسند عناصر کی طرف سے نعرے بازی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست میں مذہب کارڈ کا منفی استعمال اور ریاست مدینہ کے قیام کے دعوے مطابقت نہیں رکھتے ۔
والد مرحوم نے فریقین کی کتب تاریخ و عقائد کا تحقیقی مطالعہ کیا اور آل محمد کی مظلومیت ان پر واضح ہوتی چلی گئی بالخصوص حضرت زھراء سلام اللہ علیہا کے ساتھ جو کچھ بعد از رحلت نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہوا مثلا فدک کا معاملہ نے ان پر حق و باطل روشن کردیا ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: بیت المقدس تمام مسلمانوں کو آواز دے رہا ہے جب تک بیت المقدس پر اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ موجود ہے تب تک سال کے ہر دن کو یوم قدس سمجھنا چاہیے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجدعلی نقوی کی اپیل پر شیعہ علماءکونسل ، جعفریہ اسٹودنٹس آرگنائزیشن سمیت دیگر مذہبی تنظیموں اور شہریوں نے چاروںصوبوں، خیبر پختونخوا ، کشمیر ،گلگت بلتستان سمیت ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں یوم القدس منایا۔
سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے پیغام میں کہا گیا ہے کہ برادر ملک ایران کی طرف سے شروع ہونے والے اس عالمی دن کا مقصد امت مسلمہ کی جانب سے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ یک جہتی کا اظہار تھا۔
خانہ فرہنگ ایران لاہور کے ڈائریکٹر جنرل جعفر روناس نے کہا پچھلے سو سالوں سے یہودی امریکی و برطانوی منصوبوں پر عمل کرتے ہوئے فلسطینیوں کی مادری زمین پر قبضہ کرکے اپنی سرزمین بنانا چاہتے ہیں اور قابض قوتوں کی زمین دن بدن بڑھتی جا رہی ہے، جبکہ اصلی مالکوں کا حصہ کم ہو کر 15 فیصد رہ گیا ہے۔