انہوں نے مزید کہا: آج ۴۲ سال گزرنے کے ساتھ یہ پودا ایک تناور درخت میں تبدیل ہو گیا ہے چونکہ انقلابِ اسلامی کی جڑیں صدرِ اسلام، عاشورا اور عصرِ امام صادقین علیہم السلام اور عصرِ غیبت صغری اور عصرِ علما سے وابستہ ہیں۔
والد مرحوم نے فریقین کی کتب تاریخ و عقائد کا تحقیقی مطالعہ کیا اور آل محمد کی مظلومیت ان پر واضح ہوتی چلی گئی بالخصوص حضرت زھراء سلام اللہ علیہا کے ساتھ جو کچھ بعد از رحلت نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہوا مثلا فدک کا معاملہ نے ان پر حق و باطل روشن کردیا ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: بیت المقدس تمام مسلمانوں کو آواز دے رہا ہے جب تک بیت المقدس پر اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ موجود ہے تب تک سال کے ہر دن کو یوم قدس سمجھنا چاہیے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجدعلی نقوی کی اپیل پر شیعہ علماءکونسل ، جعفریہ اسٹودنٹس آرگنائزیشن سمیت دیگر مذہبی تنظیموں اور شہریوں نے چاروںصوبوں، خیبر پختونخوا ، کشمیر ،گلگت بلتستان سمیت ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں یوم القدس منایا۔
سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے پیغام میں کہا گیا ہے کہ برادر ملک ایران کی طرف سے شروع ہونے والے اس عالمی دن کا مقصد امت مسلمہ کی جانب سے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ یک جہتی کا اظہار تھا۔
خانہ فرہنگ ایران لاہور کے ڈائریکٹر جنرل جعفر روناس نے کہا پچھلے سو سالوں سے یہودی امریکی و برطانوی منصوبوں پر عمل کرتے ہوئے فلسطینیوں کی مادری زمین پر قبضہ کرکے اپنی سرزمین بنانا چاہتے ہیں اور قابض قوتوں کی زمین دن بدن بڑھتی جا رہی ہے، جبکہ اصلی مالکوں کا حصہ کم ہو کر 15 فیصد رہ گیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے تہران میں عالمی یوم قدس کی ریلی میں شرکت کی اور فلسطین کے مظلوم اور ستمدیدہ عوام کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای آج بروز جمعہ 29 اپریل کو عالمی یوم القدس کے موقع پر خطاب کریں گے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ حافظ بشیر حسین نجفی نے مرکزی دفتر نجف اشرف میں رہبرِ انقلاب اسلامی حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی الحسینی الخامنہ ای کے عراق میں نمائندے حضرت آیت اللہ سید مجتبی الحسینی کا ان کے وفد کے ہمراہ خیر مقدم کیا۔
تفصیلات کے مطابق، اس نشست کی میزبانی کے فرائض پاکستان سے خواہر سویرا بتول نے انجام دیئے جبکہ مہمانوں میں قم المقدس ایران سے مولانا حسن ترابی، مولانا منظوم ولایتی اور پاکستان سے خواہر فروہ علی شامل تھی۔