آیت اللہ حافظ ریاض نجفی کا ملک میں جاری سیاسی کشیدگی ، گندم کے بحران پر تشویش کا اظہار
حکمران سیاستدان آپس میں لڑ رہے ہیں، انہیں کسانوں کی حالت زار کا کوئی احساس نہیں، کسان کوقومی خزانے سے تنخواہ ملتی نہیں، فصل ذریعہ آمدن ہے، کسان گندم کاٹ چکا ،کوئی خریدنے والا نہیں، صدر وفاق المدارس الشیعہ کا خطاب
استاد فاطمی نیا 1325 شمسی میں ایران کے شہر تبریز میں پیدا ہوئے اور کافی عرصہ علیل رہنے کے بعد اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔
اسلام کے پاس نظا م خمس و ز کوٰة کی شکل میں بہترین معاشی نظام موجود ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم عوام کو شرعی تقاضوں کے مطابق اپنی مالی واجبات کو ادا کرنے پر آمادہ کریں
حضرت آیت الله حافظ سید ریاض حسین نجفی صاحب کی ذاتی دلچسپی اور حکم پر حجت الاسلام ڈاکٹر سید محمد نجفی صاحب کی دن رات کی کوشش اور محنت سے اس مدرسہ کی اسی مقام پر دوبارہ تعمیر نو کی گئی اور مدرسے کے لیے ضروری امور کو انجام دیا گیا.
آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی سے آج اہل سنت علماء کے ایک وفد نے ملاقات کی۔ اس موقع پر صدر ایران نے شیعہ-سنی اتحاد کو اسٹریٹیجک اہمیت کا حامل قرار دیا۔
15روزہ وفاق میں عالم اسلام کے دینی مدارس کی خبریں سمیت مراجع عظام،علمائے کرام کے مختلف بیانات اور مقالہ جات شامل ہیں.
حجت الاسلام حسینی نے 9000 مربع میٹر پر تأسیس ہونے والے عظیم خزانے کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ماہرین کی ایک رپورٹ کے مطابق اس عظیم خزانے میں آئندہ پچاس سالوں تک ایک کروڑ معلوماتی ذرائع کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔
کانفرنس میں شریک تمام مقامات مقدسہ کے نمائندوں کی جانب سے مذکورہ بالا مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے ورکنگ پیپرز جمع پیش کئے گئے تھے جن پر بحث کی گئی اور ان آراء اور تجاویز کی درجہ بندی کی گی، تاکہ وہ سفارشات سامنے لائی جائیں کہ جو متعلقہ حکام کو اپنانے کے لیے بھیجی جا سکیں۔"
گزشتہ روز کراچی کے علاقے صدر میں ہونے والے دھماکے کی سخت مزمت کرتے ہیں، حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشتگردوں کے خلاف فوری اور موثر کاروائی کرتے ہوئے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے
یوم نکبہ جو ہر فلسطینی کےلئے تباہی ، بربادی اور قتل وغارت گردی کے سوا کچھ نہ لایا، ایک طرف پوری قوم اور خاندان اجاڑ دیئے گئے دوسری جانب آج کے روز یوم خاندان منایا جارہاہے ، اسرائیلی افواج کے ہاتھوں مظلوم شہریوں اور ان کی املاک سمیت میڈیا ہاﺅسز اور صحافی بھی محفوظ نہیں، خاتون صحافی شیریں ابوالخیل کی شہادت بھی اس سفاکیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔