آیت اللہ حافظ ریاض نجفی کا ملک میں جاری سیاسی کشیدگی ، گندم کے بحران پر تشویش کا اظہار
شیخ بہائی کے نام سے معروف شخصیت شیخ بہاء الدین محمد بن حسین عاملی ۱۵۷۱ میں لبنان کے شہر بعلبک میں پیدا ہوئے اور ۱۶۲۷ میں ایران کے شہر اصفہان میں وفات پائی
انہوں نے کہا: فلسفہ، اخلاقیات اور فقہ تین ایسے نقطہ نظر ہیں جو علم و دانش میں تحول ایجاد کر سکتے ہیں لیکن ان تینوں نقطہ نظر کو صرف شعار و زبانی دعووں سے حاصل نہیں کیا جائے گا بلکہ ان پر عملی سطح پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس ملاقات کے آغاز میں آیت اللہ اعرافی نے آیت اللہ نوری ہمدانی کی خدمت میں حوزہ علمیہ کی علمی وضعیت کے بارے میں رپورٹ بھی پیش کی۔
فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی تحریک پورے امریکہ میں شدت اختیار کر چکی ہے اور یہ کئی دوسرے یورپی ممالک تک پھیل چکی ہے، تاہم اب تک سینکڑوں طلبہ کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
ایرانی صدر نے اپنے ایک پیغام میں آیت اللہ شیخ مرتضیٰ حائری کی بیٹی اور آیت اللہ شہید سید مصطفٰی خمینی کی اہلیہ کی وفات پر، امام خمینی اور حائری خاندان کی خدمت میں تسلیت پیش کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: عراق میں سیکورٹی، سیاسی اور اقتصادی طور پر کافی استحکام نظر آرہا ہے جس کی وجہ سے یہ ملک خطے میں ایک ستارے کی طرح چمک رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: آج ۴۲ سال گزرنے کے ساتھ یہ پودا ایک تناور درخت میں تبدیل ہو گیا ہے چونکہ انقلابِ اسلامی کی جڑیں صدرِ اسلام، عاشورا اور عصرِ امام صادقین علیہم السلام اور عصرِ غیبت صغری اور عصرِ علما سے وابستہ ہیں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین سید عباس مہدی حسنی نے خطاب کرتے ہوئے کہا: آل سعود اسلام کے دشمن ہیں، نہ صرف اسلام بلکہ مسلمان اور اسلامی آثار کے بھی دشمن ہیں، کیوں کہ قبلہ اول کی حفاظت کے بجائے یہودیوں کو مدد کر رہے ہیں۔
حوزہ علمیہ کے سرپرست نے کہا: دنیا کے مستکبروں کو معلوم ہونا چاہیے کہ اگر ان سے دوبارہ غلطی ہوئی تو غیور ملتِ اسلامیہ کی یہ ضربیں اور بھی کاری اور زیادہ شدید ہوں گی۔
ایرانی مندوب نے امریکا ، برطانیہ اور فرانس کے رویے کو منافقانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ وہ ممالک ہیں جو فلسطینی عوام کی نسل کشی کو جائز قرار دے رہے ہیں۔ یہی ممالک ہیں جو غزہ میں قتل عام کا ذمہ دار اسرائیل کو قرارنہیں دے رہے۔