قم المقدسہ میں انہدام جنت البقیع کے موقع پر انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد
خطباء کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ خطیب کو چاہیے کہ وہ مجلس، وذکر حسینؑ صرف اللہ کی خوشنودی کے لیے پڑھے ، اگرتبلیغ کا مقصد وہدف اللہ ہو تو پھر کامیابی یقینی ہے۔ مبلغ دین ، مذہب، اور مدراس علمیہ کا ترجمان ہے لہذا اس کے پیش نظر وہی مقاصد ہونے چاہیے جو انبیاء کرام علیھم السلام اور اولیاء اللہ کے ہوتے ہیں، اور اسے وہی کام کرنا چاہیے جو نمائندگانِ الٰہی بجالاتے ہیں، پھر کامیابی یقینی ہے۔
علمائے کرام کا یہ نمائندہ اجتماع بانیان مجالس سے بھی بجا طور پر یہ توقع رکھتا ہے کہ وہ بھی اُن عوامل کو ملحوظ خاطر رکھیں گے کہ جن سے عزاداری کے تحفظ اور فروغ میں مدد مل سکتی ہے۔
گلگت بلتستان کے نامور عالم دین حجتہ الاسلام شیخ غلام محمد فخرالدین کی برسی کی مناسبت سے قمراہ میں منعقدہ تقریب میں ایم ڈبلیو ایم جی بی کے سربراہ آغا علی رضوی، شیخ احمد علی نوری، وزیرزراعت گلگت بلتستان محمد کاظم میثم، علمائے کرام اور قمراہ کے عمائدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ایک زمانہ لوگوں پر آئے گا کہ ان کا امام غائب ہوگا ٬خوشخبری ہو ان لوگوں کے لئے کہ جو اس زمانہ میں ہمارے امر پر ثابت قدم رہیں سب سے کم ترین ثواب کہ جو انہیں ملے گا وہ یہ ہوگا کہ اللہ تعالی انہیں آواز دے گا اورفرمائے گا
آپ شیعہ مذہب کے عظیم دانشمند تھے ،آپ کی معروف کتاب ‘‘وسائل الشیعہ’’ ہے۔آپ کے فرزند شیخ محمد رضا بھی فقاہت اور علم میں اپنے والد سے کم نہ تھے،
ہماری فوج اپنے ملک کا خود دفاع کرنے کی صلاحیت کرتی ہے اور اب اپنی سرزمین پر کسی بھی غیرملکی فوجی دستوں کا وجود نہیں چاہتے۔
صیہونی حکومت کے ڈرون طیاروں نے یہ حملہ غزہ سے ملحق صیہونی کالونیوں پر آتشیں بالون پھینکے جانے کے جواب میں کئے ۔
وزیرِ اعظم عمران خان سے مشیرِ تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد نے ملاقات کی اور وزیرِ اعظم کو ازبکستان دورے کے بعد باہمی تعاون و تجارت کے معاہدوں پر پیش رفت اور سرمایہ کاروں کی طرف سے مثبت نتائج کی پیش گوئی سے آگاہ کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق چترال اروندو سیکٹرکےپاس تعینات افغان آرمی کےکمانڈر نے پناہ لینےکیلئےپاک فوج سےرابطہ کیا۔ یہ افغان سپاہی پاک افغان بین الاقوامی سرحد پر واقع اپنی چوکی پر مزید قبضہ جاری رکھنےکےقابل نہیں رہے تھے،لہذا ان 5 افسران سمیت 46 افغان فوجیوں کو پاکستان میں پناہ اورمحفوظ راستہ دیا گیا۔ جس کے بعد 46 فوجی چترال ارندو سیکٹر پہنچے۔