آپریشن “وعدہ صادق” دنیا کی عسکری تاریخ کا اخلاقی ترین آپریشن تھا
1928میں جب آپکی عمر 14سال تھی اعلی تعلیم کے حصول کے لئے مرکز علم و ادب حوزہ علمیہ لکھنؤ داخل کروا دیا گیا۔اپ نے لکھنوء سے فاضل ادب اور فاضل حدیث کی اسناد بھی حاصل کیں خدا داد صلاحیت اور اعلی زہانت کی بدولت آپ نے 16سال کا نصاب صرف 8سال میں امتیازی حیثیت سے پاس کیا
خدا نے ہمیں مکتب حسینی کے نام سے ایک معلم اخلاق عطا کیا ہے۔آپ(ع) نے جب مدینہ سے مکہ اور مکہ سے کربلا ہجرت کرنے کا ارادہ کیا تو اسی وقت سمجھا دیا کہ میرا قیام شہادت کے لئے ہے۔میری شہادت امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے لئے ہے ، میری شہادت اس لئے ہے کیونکہ دین اسلام خطرے میں پڑ گیا ہے اور میں تیار ہو گیا ہوں تاکہ دین اسلام کو نجات دوں لہذا اس سلسلے میں دین اسلام پر اپنا سب کچھ قربان کردوں گا اور فرماتے تھے کہ«أَلَا تَرَوْنَ أَنَ الْحَقَ لَا یُعْمَلُ بِهِ وَأَنَّ الْبَاطِلَ لَا یُتَنَاهَی عَنْهُ لِیَرْغَبِ الْمُؤْمِنُ فِی لِقَاءِ اللَّهِ مُحِقّا» [2]
اس بات میں توکسی شک وشبہے کی گنجائش نہیں کہ اس ملک کے شہری کی حیثیت سے عزاداری نہ صرف ہماراقانونی حق ہے بلکہ دینی حوالےسے ایک مکمل شرعی فریضہ ہےجس سے کوتاہی کسی طور بھی برتی نہیں جاسکتی ۔
میرا پسندیدہ مضمون حفظ قرآن کے بعد قرآن مجید رہا ہے اور تفسیر وغیرہ لیکن زیدہ تر منطق اور فلسفہ کو میں کافی محبت سے پڑھا کرتا تھا
محرم ظالم کی پسپائی اور مظلوم کی سرخروئی کا مہنیہ ہے۔ محرم حق کی فتح اور باطل کی نابودی کا مہینہ ہے۔ محرم یزیدی ناپاک عزائم خاک میں ملنے اور مشن حسینی قیامت تک محفوظ ہونے کا مہینہ ہے
واقعۂ عاشورا کے بعد ہماری پوری تاریخ میں، شاید ہی کوئی ایسی تحریک، قیام یا خونین واقعہ تلاش کیا جا سکے جو انسانی اہداف و مقاصد اور آرمانوں کی تکمیل کے لیے برپا ہوا ہو اور اُس نے واقعۂ عاشورا کو اپنے لیے آئیڈیل اور نمونۂ عمل قرار نہ دیا ہو۔
شیعہ کے تمام فقہاء و مجتہدین نے شہادت ثالثہ کو تشہد میں پڑھنے سے منع فرمایا ہےاور اپنے رسائل عملیہ توضیحات مسائل میں قطعی طور پر اسے درج نہیں کیا۔ اس سلسلے میں ہر مقلد کو چاہیے کہ وہ ذرہ بھر چوں و چرا کے بغیر اپنے مرجع کی توضیح المسائل پر عمل کرے ۔
زمخشری اس حوالے سے تفسیر کشاف میں رقمطراز ہیں کہ واقعہ مباہلہ اور یہ آیہ مجیدہ اصحاب کساء کی فضیلت کے سب سے بڑے گواہ اور اسلام کی حقانیت کی زندہ مثال ہے۔(تفسیر کشاف، ج1، ص433)
مشہور روایت کے مطابق24 ذی الحجہ عید مباہلہ کا دن ہے اس دن حضرت رسولﷺ نے نصارٰی نجران سے مباہلہ کیا تھا. مباہلہ بڑی عظمت اور اہمیت کا حامل ہے اور اس میں چند ایک اعمال ہیں
امام ہادی ؑ کی جانب سے بیان کردہ زیارتنامہ غدیر میں تاریخ ولایت کے سلسلے میں حقائق بیان ہوئے ہیں جیسے حدیث غدیر، غصب فدک، جنگ بدر، جنگ احزاب، جنگ احد، "لا سیف الۤا ذوالفقار ولا فتیٰ الۤا لا علی" جنگ حنین، جنگ صفین، اور جنگ نہروان کے بارے میں تاریخی حقایق پر مشتمل مطالب آئے ہیں۔