او آئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی اور بلاتعطل انسانی امداد کیلئے مل کر کام کریں، پاکستان
زیارت جامعہ محمد و آلِ محمد ﷺ کا قصیدہ ہے، حضرت امام علی النقی علیہ السلام کا ہم پر احسان ہے کہ انہوں اپنے انتہائی فصیح و بلیغ کلام میں زیارت جامعہ کی تدوین کی جو حقائق اور معرفت کا بے پایاں سمندر ہے۔ حضرت امام جعفر صادقؑ کی شخصیت زیارت جامعہ میں بیان کردہ ان خصائص کی مجسم تصویر ہے۔
آج پردہ ہم میں ختم ہو گیا ہے۔ یہ درحقیقت استعمار کی سازش تھی ۔ اس نے ہمارے ذہن میں ڈال دیا ہے کہ ترقی یا فتہ بننا چاہتے ہو تو چادر کو اتاردو ۔ عورتیں سر ننگے ہو جائیں۔ عورت کے سر پر اگر چادرہے تو پھر وہ ڈرامہ بن جائے گئی، پھر تو گویا جانوروں کی طرح اس کو ہم نے بند کر رکھا ہے ۔ لہذا عورتوں کو کھلا چھوڑ دو ۔ جتنا لباس ان کا کم ہو گا ، اتنا ترقی یافتہ بن جائو گے۔ لباس میں جتنی کمی ہو گی اتنے ماڈرن بن جاو گے ۔
اپنے قلب و روح کو اللہ واحد کی عبودیت اور زمانے کے امام کی معرفت و محبت سے مالامال کرتے ہیں
دشتِ بلا میں حسینؑ ابن علیؑ نے بسم اللہ کو بچانے کیلئے، یعنی اللہ کے نام کی تختی اور کتبے کو باقی رکھنے کیلئے اپنی ذات، اپنے نام، اپنی آل و اولاد، اپنے عزیز و اقارب، اپنا مال و متاع اور عزت و شرف سب کچھ اپنے ہاتھوں سے مٹا دیا اور قربان کر دیا۔
حجت الاسلام والمسلمین علامہ شیخ محسن علی نجفی صاحب نے ملک خدا داد پاکستان کی مختلف جگہوں پر کثیر تعداد میں دینی مدارس، مروجہ علوم کے لیے سکولز اور کالجز کی بنیاد رکھی ساتھ ہی ساتھ نادار اور یتیموں کی کفالت اور سرپرستی کے لیے بہت سے عام المنفعت فلاحی اداروں کی بنیاد رکھی۔ ان اداروں میں مسلکی اور مذہبی امتیازات سے بالا تر ہوکر تمام مستحق افراد کے لیے خدمات میسر ہوتی ہیں۔
کوٹ ادو میں ہر روزایک پارہ قرآن پاک کا زبانی پڑھتا تھا جیسے ہمارے اہلسنت پڑھتے ہیں اور ان کی تراویح ختم ہوجاتی اور ہم اس پورے پارے کے ترجمہ کا خلاصہ بتاتے تھے کہ کیا ہے
ویکسی نیشن نہ کرانے والے افراد میں خطرناک بیماریوں میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد ساڑھے 4 گنا زائد ہے
امام سجاد(علیهالسلام) نے انسانوں کو جہالت کے گھٹاٹوپ اندھیرے سے نکالنے اور امامت و ہدایت کے اعلی اہداف کے حصول کے لیے ایک بہترین حکمت عملی کا انتخاب کیا اور وہ ہے دعا اور مناجات۔
ايک ايسا فرد کہ جو انسانوں کا رہبر اور ہادي ہو اور لوگ کمال کي طرف سفر کے لئے اس کے دامن سے وابستہ ہوں وہ غائب ہوجائے تو يہ ايک ايسي چيز ہے کہ جو ايک عام رہنما اور عادي انسان کي روش کے خلاف ہے۔ لہذا اسے بعيد سمجھتے ہوئے انکار کرديا جائے گا ليکن گزشتہ بعض پيغمبروں عليھم السلام غيبت کا تحقق اور تاريخ پڑھنے سے امام مہدي عليہ السلام کي غيبت کے مسئلہ کہ آساني اور صحيح طريقہ سے سمجھا اور قبول کيا جاسکتاہے
برصغیر پاک و ہند کی تقسیم سے چھ برس پہلے کی بات ہے کہ عظیم تاریخی شہر ملتان کے مغرب میں واقع بستی شیعہ میانی کے مومنین نے اپنے مرشد کامل، عالم ربانی، یکتائے روز، پیکر زہد و تقوی، سید العلماء حضرت علامہ سید محمد باقر نقوی کی خدمت عالیہ میں درخواست کی کہ انہیں ایک عالم دین کی اشد ضرورت ہے جبکہ آپ کے شاگرد رشید مولانا گلاب علی شاہ نقوی البخاری اعلی اللہ مقامہ امتحان سے فارغ ہوچکے تھے اور اپنے عظیم و مہربان اور شفیق استاد کے حکم پر ملتان کی اس پسماندہ لیکن اخلاص ے پر بستی میں تشریف لائے۔