پانچویں حضرت امام رضا (ع) عالمی کانگریس کے لئے مجتہدین اور فقہاء کے پیغامات
آپ نے لکھنوء و نجف اشرف میں تعلیم حاصل کی فراغت تعلیم کے بعد قصبہ نوانی ضلع بھکر میں رہائش اختیار کر لی نوانی میں آپ نماز با جماعت اور خطبہ جمعہ ارشاد فرماتے تھے آپ اپنے وقت کے بہت بڑے مناظر تھ
بی جی پی جیسی ہنگامہ آرا ماحول ساز پارٹی کے مقابلے کیلئے پہلے زمین پر موجود مسائل کے ادراک کی عینک پہن کر ہمہ گیر حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے نہ ہی پرکھوں کے واقعات سنانے کی ۔ جناب موسیٰ علیہ السلام کی قرآنی داستان میں سیاسی دھرتی پت نظام سے پنجہ آزمائی کرنے کی اسٹریٹیجی پوشیدہ ہے۔ اگر قرآن کی تلاوت مسائل کے حل کی غرض سے ہوجائے تو پڑھنے کا لطف کچھ اور ہوجائے گا۔
امریکہ میں انسانی حقوق اور خاص طور پر خواتین کے حقوق کی پامالی کی داستان بیان کی جائے تو نہ ختم ہونے والی داستانیں وجود رکھتی ہیں
تزکیہ نفس بعثتِ نبوی کاوہ بنیادی ہدف ہےجس کاذکرقرآن مجیدنےخصوصی طورپرکیاہے۔ جب حضرت ابراہیم واسماعیل علیہم السلام خانہ خداکی تعمیرمیں مصروف تھےتوانہوں نےاپنی دعامیں فرمایا: "پروردگار !اُن کے درمیان ایک رسول کو مبعوث فرما جو اُن کے سامنے تیری آیتوں کی تلاوت کرے۔
حضرت ابو طالب ہر مشکل وقت میں پیش قدم اور مشکلات کے حل کے لیے فکر مند رہتے تھے۔ لوگوں کو پانی پہنچانے کے ذمہ داری آپ کے کندھوں پرتھی
واقعہ معراج اس دوران پیش آیا جب آنحضرت (ص) کی تبلیغی کاوشیں رنگ لا چکی تھیں اور آپ کی تبلیغی آواز عرب کے تمام باشندوں تک پہنچ چکی تھی۔آپ کی دعوتِ توحید سے اکثریت متاثر ہو چکی تھی اس سلسلے میں آپ (ص)کو ایسے افراد بھی میسر آ چکے تھے جو دعوت حق کی راہ میں جان دینے پر بھی تیار تھے۔مکے کے علاوہ مدینے میں طاقتور قبیلوں کے افراد آپ (ص)کے حامیوں میں شمار ہوتے تھے.
امام موسی کاظم ؑ نے اپنے چاہنے والوں کو یہ سکھایا کہ وہ اپنے مخالفین کے ساتھ کس طرح کا برتاو رکهے
روز بعثت بےشک انسانی تاریخ کا سب سے بڑا اور عظیم دن ہے کیونکہ وہ جو خداوند متعال کا مخاطب قرار پایا اور جس کے کاندھوں پر ذمہ داری ڈالی گئی
حضرت ابوطالب علیہ السلام نے اپنی عمر کے آخری وقت میں خاندان کے تمام بزرگوں کو جمع کیا اوران سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا:میں تم چاروں کو پیغمبر اکرم (ص)کے بارے میں خاص طور پر وصیت کرتا ہوں۔ میرے بیٹے علی ، قبیلے کے سر براہ عباس اور خدا کے شیر حمزہ جنہوں نے ہمیشہ پیغمبر اکرم (ص)کی حمایت کی ہے اور میرے بیٹے جعفر جس نے ان کی نصرت اور مدد کی ہے۔ تم لوگوں نے ہمیشہ پیغمبر اکرم(ص) کو دشمنوں سے محفوظ رکھا ہے۔