امریکی یونیورسٹیوں میں اسرائیل مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے
فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی تحریک پورے امریکہ میں شدت اختیار کر چکی ہے اور یہ کئی دوسرے یورپی ممالک تک پھیل چکی ہے، تاہم اب تک سینکڑوں طلبہ کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں قابض صیہونی ریاست کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے یورپی ملک کوسوو کے مقبوضہ بیت المقدس میں سفارت خانے کے قیام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سفارت خانہ کھولنے کا فیصلہ قابض صہیونی ریاست کی مکمل طرف داری اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ہندوستان کے علماء اور آرٹسٹس نے آیت اللہ مکارم شیرازی کے نام خط میں حالیہ ہندوستان میں قرآن کریم کی توہین کے معاملہ پر مرجع عالیقدر سے اس مسئلہ پر استفسار کیا ہے۔
لبنان کے اہل سنت عالم دین اور جمعیت "قولنا و العمل" کے سربراہ شیخ احمد قطان نے معراج النبی اور اسراء کی سالگرہ کے موقع اپنے پیغام میں کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مسجد الحرام اور مسجد الاقصیٰ کے درمیان جو رابطہ قائم کیا ہے، اس سے واضح ہوتا ہے کہ مسجد الاقصیٰ سے دستبردارہونا مسجد الحرام اور خانہ کعبہ سے دستبردار ہونے کے مترادف ہے۔
علمائے بحرین نے امام بارگاہوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امام بارگاہیں بھی عبادت کے مراکز ہیں جن پر مساجد کے ساتھ ساتھ توجہ دینی چاہئے اور مساجد کو کھولنے کی اجازت کے ساتھ امام بارگاہوں کو بھی اجازت ملنی چاہئے۔
کربلا میں تشییع کے بعد حوزہ علمیہ نجف اشرف کے ممتاز عالم دین مرحوم آیت اللہ مرعشی کو حرم مطہر حضرت امیر المومنین (علیہ السلام) کے صحن اور آیت اللہ خوئی کی قبر کے جوار میں سپرد خاک کیا گیا.
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہو یا بیرون ممالک قومی پلیٹ فارم قاٸد محبوب کی قیادت میں ہر میدان میں قوم کی خدمت کر رہا ہے، یہ دفتر پوری قوم کا دفتر ہے بغیر کسی تنظیمی وابستگی کے دفتر ہر شخص کی خدمت کیلٸے حاضر ہے.
قومی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین اور لاء کمیشن آف انڈیا کے سابق رکن پروفیسر طاہر محمود نے کہا کہ' یوں تو یہ نظیر بھی عدالت عظمیٰ کے علم میں ہوگی مگر اسے اس مذموم فتنہ انگیزی کے لئے عدالت کا سہارا لئے جانے کی اجازت ہرگز نہیں دینی چاہیے۔
حسب سابق امسال بھی ماہ شعبان کے حوالے سے نائیجیریا کے شیعوں نے دارالحکومت"ابوجا" شہرکے شیعہ نشین علاقے میں ایک بڑی نشست کا اہتمام کیا۔ اس نشست کے انعقاد کا مقصد ماہ شعبان کی عیدوں خصوصا حضرت امام زمان عجل اللہ فرجہ الشریف کے روز ولادت باسعادت کو شان و شوکت سے منانے کے لئے مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دینا تھا ۔
عراق کے معروف عالم دین آیت اللہ سید محمد تقی مدرسی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کورونا کی وبا نے لا تعلقی کی خطرناک صورتحال کو طشت از بام کردیا۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ہر ملک کورونا وائرس کے خلاف اپنے حصے کی جنگ لڑ رہا ہے، لیکن اکثر لوگوں کسی کی کوئی پروا نہیں ہے اوروہ اس سلسلے میں حکومتی اقدامات اور ڈاکٹروں کی ہدایات پر ہرگز کان نہیں دھرتے۔