حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا کا مختصر تعارف
حوزہ علمیہ کے سرپرست نے کہا: ہمیں مسجد کی بحالی اور سربلندی کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ متولی، عوام اور علماء کرام۔ یہ تین گروہ ہیں جو مسجد کو اپنے عروج پر پہنچا سکتے ہیں۔
دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان شعبہ قم کے مدیر حجۃ الاسلام والمسلمین سید ظفر حسین نقوی نے وفد کو دفتر میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہاکہ ہم سب دیکھ رہے ہیں کہ جو لوگ میڈیا کے میدان میں مصروف عمل ہیں ان پر تنقیدیں تو بہت ہوتی ہیں لیکن ان کی بہت کم حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ اس لئے دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان شعبہ قم نے اپنا فرض سمجھا کہ دینی تعلیمات کے فروغ اور ان کی نشر و اشاعت کے سلسلے میں آپ لوگوں کی زحمات کی قدردانی کی جائے۔
مکہ مکرمہ: کورونا وبا کے باعث ماہ صیام کے دوران مسجد الحرام میں روزانہ کی بنیاد پر ایک لاکھ 50 ہزار افراد کو عمرے اور عبادت کے لیے داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔
مدرسہ الامام المنتظر قم ایران میں علامہ شیخ نوروز کے ایصال ثواب کیلئے ختم قرآن کا اہتمام
آیۃ اللہ العظمیٰ حافظ بشیر حسین نجفی نے مرکزی دفترنجف اشرف میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سفیر کا خیرمقدم کرتےہوئے کہا حکومت پاکستان کاعراق اوردیگرعرب ممالک کے ساتھ اقتصادی تعاون قائم کرنا اورموجودہ تعلقات کو فروغ دینا اولین مقصد ہونا چاہئے۔
پاکستان سے آئے ہوئے زائرین کے ایک وفد نے آیت اللہ العظمی حافظ بشیر حسین نجفی سے ان کے مرکزی دفتر نجف اشرف میں ملاقات کی ہے۔
روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے الکفیل آرٹسٹک پروڈکشن سنٹر نے روضہ مبارک کا ایک تفصیلی پینوراما تیار کیا ہے کہ جس کی بدولت زیارت کے خواہش مند تمام مومنین کی تمنا کسی حد تک پوری ہو سکتی ہے اور وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں بیٹھ کر آنلائن روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کا مشاہدہ اور زیارت پڑھ سکتے ہیں۔
مدارس دینیہ خواہران ہمدان کے زیر انتظام مدیر حوزہ محترمہ ام کلثوم امیدی کے ساتھ فدک ہائیر ایجوکیشن انسٹیٹیوٹ اور مدرسہ علمیہ الزہرا (ع) کی مدیر اور دیگر کارکنوں کی ایک میٹنگ منعقد ہوئی، جس میں حوزہ کی مدیر نے کہاکہ معاشرے کی نصف آبادی خواتین پر مشتمل ہونے کی وجہ سے خاندان اور معاشرے کے اعلیٰ مقاصد کی تکمیل کے لئے ان کی ذمہ داری بہت سنگین ہے؛ لہذا مدارس دینیہ خواہران کا خصوصی مشن انقلابی اور مومنہ خواتین کی تعلیم و تربیت ہے۔
نظریہ پاکستان کے مطابق ریاست کو اس بات کا کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ کسی ملزم کو دفاع کا حق دئیے بغیر اور اس کے خلاف ثبوت فراہم کیے بغیر اسے قید میں رکھے یا اس پر تشدد کرے.
ہرانسان کوچاہئےکہ تقوی میں بلند مرتبے پرپہنچنے کی کوشش کرے تاکہ رضائے خداوندی کےحصول کا راستہ ہموار ہو اور دنیا و آخرت میں وہ ایک کامیاب انسان بن سکے۔