شہید صدر رئیسی کی منگل کو قم میں تشییع ہوگی
اپنے تعزیتی بیان میں انہوں نے کہا کہ اس جانگزار حادثے پر رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کی خدمت میں تعزیت پیشں کرتا ہوں، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کی خطہ میں امن قائم کرنے کیلئے خدمات ناقابل فراموش ہیں
مینار پاکستان اس تاریخ ساز جدوجہد کا امین ہے، آزاد خوددار اور خودمختار ملک کے فیصلے کا دن پاکستانی قوم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
ایرانی صدر رئيسی نے صدر عارف علوی کے نام اپنے پیغام میں دونوں ممالک کے مضبوط اور مستحکم تعلقات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے پر تاکید کی۔
75سالوں میںپاکستان میںآئین کا حشر کیا ہوا؟ رول آف لا کی کیا کیفیت ہے؟ جمہوریت کی کیا صورتحال ہے ؟ ،شہری حقوق محفوظ ہیں؟
مجلس اعلیٰ کے اجلاس میں علامہ شیخ محسن علی نجفی، علامہ رضی جعفر نقوی، علامہ محمد افضل حیدری،علامہ شبیر حسن میثمی،علامہ محمد جمعہ اسدی، علامہ مرید حسین نقوی،علامہ محسن مہدوی، علامہ عبدالمجید بہشتی، مولانا انیس الحسنین خان، مولانا لعل حسین اور دیگر نے بھی شرکت کی۔
ان کے قابل قدر ادبی و قلمی کام اور طلباء کی تربیت انتہائی مخلصانہ اور اس انقلابی عالم دین کی نمایاں خصوصیات میں سے تھی۔
تعلیمی مدارج عالیہ تک پہنچے اور حوزہ علمیہ قم میں تدریس میں مصروف رہے اور کئی سال فقہ اور اصول کے درس خارج میں شرکت کے بعد اجتہاد کے منصب پر فائز ہوگئے۔
اس عالم ربانی کی مجاہدت کے علمی، اخلاقی، انقلابی، سیاسی اور ادارہ جاتی میدانوں کے تنوع نے، جن میں انھوں نے پورے اخلاص و تندہی سے کام کیا، انھیں ایک کم نظیر شخصیت میں بدل دیا تھا۔
عالم ربانی کی رحلت پر حضرت بقیۃ اللہ امام زمان (عج)، مراجع عظام، علماء کرام، شاگردان اور پسماندگان کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں۔
مرحوم جيد عالم دین اور اسلامی انقلاب کے سرگرم رہنماؤں میں شمار ہوتے تھے،میزان الحکمہ جیسی درجنوں کتابوں کے مولف تھے۔ آیتالله محمدی رے شہری نمائندہ ولی فقیہ اور مجلس خبرگان کے رکن بھی رہے ہیں