وقت آن پہنچا کہ مسلم ریاستیں بڑے ہدف کیلئے یکجا ہوں، قائد ملت جعفریہ پاکستان
برادر ہمسائیہ اسلامی جمہوریہ کے صدر سمیت وفد کو خوش آمدید، دورئہ پاکستان سے دونوں ملکوں کے عوام کے رشتوں میں مزید قربت آئیگی،مسئلہ کشمیر و فلسطین پر ایرانی موقف قابل قدر و لائق تحسین ہے ، قائد ملت جعفریہ پاکستان
اسلامی تاریخ کی یہ وہ درخشاں ترین شخصیت ہے جنہوں نے ملتِ اسلامیہ کا شیرازہ ایک نازک دور میں بکھرنے سے بچایا اور یہ ثابت کر دیا کہ امت کی شیرازہ بندی میں امام کی حیثیت، نظامِ کائنات میں سورج کی مانند ہوتی ہے۔
وبا سے تحفظ کے لیے بنائی گئی ویکسینز کے بن جانے کے بعد دیگر اسلامی ممالک کی طرح انڈونیشیا میں بھی اس کے حرام و حلال پر بحث شروع ہوگئی تھی، جس کی وجہ سے حکومت کو ویکسین کے استعمال کی منظوری دینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
اجلاس میں بیشتر علماء کرام نے حکومتی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے ایشو پر اور بیرون ممالک شعائر اسلام کی توہین پر وفاقی وزارت مذہبی امور کی خاموشی اور رویئے پر بھی تنقید کی گئی۔
صدر ٹرمپ نے مواخذے کی منظوری کے بعد اپنے پہلے تبصرے میں امریکیوں پر زور دیا کہ ’وہ متحد ہوجائیں اور تشدد سے گریز کریں‘ تاہم انہو ں سے اپنے مواخذے سے متعلق ذکر سے گریز کیا۔
سعودی جنگ کے باعث صنعاء ایئرپورٹ کی بندش سے تاحال 42 ہزار یمنی مریض جانبحق ہوئے ہیں جبکہ اس جنگ کے دوران تاحال 3 ہزار 553 سکولوں، 42 یونیورسٹیوں اور 65 دوسرے تعلیمی اداروں کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔
آیت اللہ العظمی بشیر نجفی نے عراق کے مختلف اسلامی ممالک خصوصاً ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط اور مستحکم کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام میں اتحاد و وحدت ضروری امور میں سے ایک ہے۔ کیونکہ یہ مسئلہ امت مسلمہ کی عزت و وقار کا سبب ہے۔
دفتر قائد ملت جعفریہ قم شعبہ خدمت زائرین کی جانب سے مجالس ایام فاطمیہ کی سترہویں مجلس اور شہید آغا سید ضیاءالدین رضوی و رفقاء باوفا کی برسی کا انعقاد کیا گیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے لیے کورونا وائرس کی ویکسین مہیا کرنے کی ضرورت کے مسئلے پر گفتگو کی اور امریکی اور برطانوی ویکسین کی ملک میں درآمد کو ممنوع قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھے حقیقت میں ان پر اعتماد نہیں ہے، کبھی کبھی یہ لوگ اپنی ویکسین کا تجربہ دوسری اقوام پر کرنا چاہتے ہیں تاکہ یہ دیکھیں کہ وہ اثر کرتی ہے یا نہیں۔
یاد رہے کوئٹہ میں ہزارہ شیعہ کان کنوں کے لواحقین کے دھرنے میں وزیر اعظم کے نہ جانے کے فیصلے اور حکومتی پالیسی پر ندیم افصل چن نے ٹوئٹر پر بھی تحفظات کا اظہار کیا تھا اور اشاروں کنایوں میں حکومتی پالیسی پر ناپسندیدی کا اظہار بھی کیا۔