کتاب لقاء اللہ (سیر و سلوک) – درس 10
انہوں نے امیر المومنین حضرت علی اور امام رضا علیہما السلام کو عدالت کا بہترین نمونہ قرار دیا اور کہا کہ دونوں ہستیاں عادل ہونے کے ساتھ عدالت خواہ بھی تھیں چنانچہ دونوں کے اقوال میں اس کے نمونے نظر آتے ہیں۔
ہماری قوم کے جائز مطالبات کو فی الفور تسلیم کیا جائے۔ عزاداروں کے خلاف ایف آئی آرز واپس لی جائیں، مقدمات ختم کئے جائیں، مِسنگ پرسنز کو بازیاب کرا یا جائے۔
رکن مجلس نظارت تشکل شہید عارف حسین الحسینی اصفہان جناب حجۃ الاسلام ناصر عباس حسینی نے کہا اپنے خطاب میں نظم و ضبط کی اہمیت پر روشنی ڈالٹے ہوئے کہا:ہمیں وحدت و تنظیم،اتفاق و اتحاد اورعلم و عمل کے ذریعہ شب و روز اپنے وطن عزیز کی ترقی کیلئے کوشاں رہنا چاہیے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی سرسید اکیڈمی اور دارا شکوہ مرکز تفاہم بین المذاہب و ڈائیلاگ کے ڈائریکٹر پروفیسر علی محمد نقوی کو تہران یونیورسٹی کی فیکلٹی آف نالج اینڈ اسلامک تھاٹ میں تین برس کے لیے ایڈجنکٹ پروفیسر مقرر کیا گیا ہے۔
8 فروری سنہ 2021 کو روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کے نام رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا پیغام ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر محمد باقر قالیباف کے توسط سے روسی کی پارلیمنٹ ڈیوما کے اسپیکر اور پوتین کے خصوصی نمائندے کے سپرد کیا گيا۔
لبنانی سپریم شیعہ اسلامی اسمبلی کے اسپیکر آیت اللہ عبد الامیرقبلان نے انقلاب اسلامی کی 42 ویں سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے،اشارہ کیا کہ انقلاب اسلامی نے حق کا پرچم بلند کیا اور امام خمینی(رح) کے رہنما اصولوں اور طریقہ کار پر عمل پیرا ہوکر اسلامی شریعت اور طرز زندگی کو زندہ کیا۔
آستان قدس رضوی کی مخطوطہ کتب کے شعبے کے سربراہ نے اس قیمتی نسخہ کے بارے میں بتایا کہ سربی چھاپ کی پہلی کتاب ۱۲۳۳ میں چھپی اور لیتھوطباعت کی پہلی کتاب ۱۲۴۹ میں تبریز میں شائع ہوئی جو کہ قرآن کریم ہے۔
سربراہ تنظیم المکاتب ہندوستان حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید صفی حیدر زیدی نے کہا کہ بغیر علم کے انسان نہ دین سمجھ سکتا ہے اور نہ ہی بندگی کا حق ادا کر سکتا ہے۔ امیرالمومنین علیہ السلام باب مدینۃ العلم ہیں، وہ اللہ کے خالص بندےہیں لہذا انکے چاہنے والے ان دو باتوں سے غافل نہ رہیں کیوں کہ عبادت و بندگی علیؑ والوں کی نمایاں صفت ہے۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل آیت اللہ رمضانی نے کہا کہ اسلامی انقلاب کے تین ستون ہیں۔ پہلا ستون تمام جہتوں میں جامع اسلام کا تعارف ہے؛ خصوصا اس کے سامراجیت مخالف پہلو کا تعارف جو امام راحل نے اجاگر کیا۔ دوسرا ستون قیادت ہے اور آج رہبر انقلاب اسلامی امام کے اسی راستے پر گامزن ہیں اور نظام کا تیسرا ستون قم و ملت ہے۔
انکا کہنا تھا کہ پہلا قرآن جو کسی دارالخلافہ میں شایع ہوا ہے وہ یہی ہے قرآن ہے جو سال ۱۸۰۳ کو جب قازان ایک بڑا اسلامی شہر تھا شایع ہوا حالانکہ اس وقت یہ روسی استعمار کے زیر اثر تھا اور عربی کتابوں کی اشاعت میں مشکلات تھیں۔