ایرانی صدر کا گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ دنیا کی کوئی طاقت پاک ایران تعلقات خراب نہیں کر سکتی۔
انہوں نے کہا کہ رہبر کبیر بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے ہفتہ وحدت کا اعلان کر کے اسلام دشمن استکباری قوتوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا۔ جو "لڑاؤ اور حکومت کرو" کی منحوس منصوبے کے تحت مسلمانوں کو آپس میں لڑانا چاہتے تھے کیونکہ شیعہ اور سنی اسلام کے دو بازو ہیں جن کے درمیان نفرتیں پیدا کرنے والا نا تو شیعہ ہے اور نا ہی سنی بلکہ استعمار کا ایجنٹ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام مسلمانوں کو بھائی بھائی قرار دیتا ہے، نبی (ص) سے عشق کا تقاضا ہے کہ نبی (ص) کے احکامات پر دل وجاں سے عمل کیا جائے، نبی (ص) کی اطاعت ہی اللہ کی اطاعت ہے، اخوت و رواداری کا دامن اگر مضبوطی سے تھام لیا جائے تو عالم اسلام کے سر سے زوال کے بادل چھٹ سکتے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ میری طرف سے اس نعمتِ عظمٰی کی تشریف آوری پر قوم کو مبارک ہو، یہ اللہ تعالیٰ کا احسانِ عظیم ہوا کہ اس نے حضور (ص) کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بناکر بھیجا، آپ (ص) کی تشریف آوری سے دکھی انسانوں کو سکون ملا، بے سہاروں کو سہارا ملا، یتیموں اور بیواؤں کو پناہ ملی، غریبوں کو خوداری، غلاموں کو عزت اور امیروں کو سخاوت نصیب ہوئی۔
اس موقع کراچی ڈویژن کے صدر علامہ شیخ صادق جعفری، مولانا حیات عباس نجفی، مولانا نشان حیدر ساجدی، میر تقی ظفر سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی طرح سرزمین پاکستان میں بھی شیعہ سنی متحد ہیں، کوئی فرقہ واریت نہیں چند مٹھی بھرتکفیری سوچ کے حامل افراد ملک کے امن کو غارت کرنا چاہتے ہیں جنہیں ہم اپنے اتحاد سے ناکام بنا دیں گے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے امدادی سرگرمیوں اور امور زائرین کے سلسلے میں کئے جانے والے اقدامات اور خدمات پر سراہا نیک خواہشات کا اظہار کیا
گزشتہ رات قم میں وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سابق نائب صدر اور ایران کے مختلف صوبوں میں جج کے فرائض سرانجام دینے والے پاکستانی معروف عالم دین حجۃ الاسلام والمسلمین قاضی سید نیاز حسین نقوی مرحوم کی دوسری برسی اہم دینی اور سیاسی شخصیات کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔
اس موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے بہترین دوستانہ و برادرانہ تعلقات کی بنا پر پاکستانی زائرین کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ سینکڑوں مشترکات کی روشنی میں باہمی اتحاد و یگانگت کو فروغ دیتے ہوئے فروعی نوعیت کے اختلافات کو پس پشت ڈالے اور حکم قرآنی اور سیرت رسول اکرم کا تقاضا ہے کہ امت محمدی کی وحدت اور اتحاد کے لئے کام کیا جائے۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب سربراہ نے کہاکہ اس دہشتگردی پر عالمی حقوق کی تنظیموں و اداروں کا مجرمانہ خاموشی اختیار کرنا نہایت افسوسناک عمل ہے۔ ہم اس سفاکانہ فعل کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔