پانچویں حضرت امام رضا (ع) عالمی کانگریس کے لئے مجتہدین اور فقہاء کے پیغامات
اس دو روزہ عالمی کانگریس میں عراق،لبنان،برکینا فاسو،مالی،امریکہ،اسپین،ہالینڈ،انگلینڈ،برازیل،مراکش ،جارجیا،تھائی لینڈ اوربوسینا سمیت کئی ممالک کے مفکرین اور دانشوروں نے شرکت کی
انہوں نے کہاکہ انسانوں میں آگے بڑھنے کی صلاحیت ہے اور انسان 70 سال کی زندگی میں 500 سال کی ترقی اور تجربہ کر سکتا ہے اور ان صلاحیتوں کی قدر کرتے ہوئے ہمیں ذہن جیسے عظیم تحفے کی حفاظت کرتے ہوئے قرآن اور خالص الٰہی اصولوں کی تشریح و اشاعت کی راہ میں استعمال کرنا چاہیے۔
پروگرام کے آخر میں جامعہ روحانیت بلتستان کی جانب سے تالیف شدہ اسلامیات کی کتاب کی تقریب رونمائی اور جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان کی سابقہ کابینہ اور صدر محترم کی تجلیل کی گئی۔
اس کانفرنس میں جہاں حوزہ علمیہ نجف اشرف کی بزرگ شخصیات نے شرکت کی وہاں پر نجف اشرف میں مقیم پاکستان ،آذربائجان،سعودی عرب ، لبنان، افریقہ، افغانستان، انڈیا اور ترکی کے طلباء نے بھی بھرپور شرکت کی
رہبر معظم نے حاضرین سے اپنے خطاب کے آغاز میں فرمایا کہ اہل بیت علیہم السلام کی مدح سرائی شیعہ کی میراث ہے اور آج کی مدح سرائی اور ذاکری ایک ترکیبی فن ہے جو اچھی آواز، اچھی شاعری، موزوں طرز اور عمدہ مواد کے امتزاج سے تخلیق کیا جاتا ہے اور دیگر گراں بہا مذہبی متون کی طرح اس کے تمام عناصر بھی خوبصورت ہونے چاہئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر میاں بیوی اچھے وقت میں شکر ادا کرے اور سختیوں میں صبر کرے تو یہ ایک دوسرے کو خدا تک پہنچا سکتے ہیں
قم کے مومن اور انقلابی عوام کی سرکردگي میں پورے ملک میں جو عظیم تحریک شروع ہوئي وہ ڈکٹیٹر حکومت کی سرنگونی، مغرب کے چنگل سے ایران کی رہائي اور ملک کے تاریخی و اسلامی تشخص کے احیاء کا ہدف لیے ہوئے تھی
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی ایم اے تاریخ کی طالبہ خدیجہ حسین نے کہا کہ آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی انسانی حقوق کی حقیقت کو اجاگر کرنے کے لیے ایک ہفتہ مختص کرنے کی تجویز دی ہے جو مغرب کی طرف سے ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات کرنے کا بہترین موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی انسانی حقوق کی پامالی میں ملوث ہیں، ہمیں اس مسئلے پر کام کرنا چاہیے
سعودی وزیر دفاع نے جنرل عاصم منیر کو پاکستانی فوج کا سربراہ بننے پر مبارکباد دی تھی، ملاقات میں برادر ملکوں کے دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی اور پائیداری پر زور دیا گیا تھا۔
اس احتجاجی اجتماع میں شرکاء نے رہبر معظم انقلاب کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور مذکورہ میگزین اور متعلقہ ذمہ داروں کے خلاف نعرے لگائے اور مذہبی قیادت اور مقدسات کی بے حرمتی کو ناقابل قبول قرار دیا۔