او آئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی اور بلاتعطل انسانی امداد کیلئے مل کر کام کریں، پاکستان
شیخ بہائی کے نام سے معروف شخصیت شیخ بہاء الدین محمد بن حسین عاملی ۱۵۷۱ میں لبنان کے شہر بعلبک میں پیدا ہوئے اور ۱۶۲۷ میں ایران کے شہر اصفہان میں وفات پائی
انہوں نے اجتماعی سرمایہ کاری کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اجتماعی سرمایہ کاری معاشرتی اور اقتصادی مطالعات کے شعبے کا ایک اہم موضوع ہے جس پر محققین، پالیسی سازوں اور سیاستدانوں کی توجہ مرکوز ہے۔ یہ انسانی معاشرے کی توسیع و ترقی کا اہم ترین رکن ہے۔
روضہ مبارک حضرت عباس (علیہ السلام) کے جنرل سیکرٹریٹ کی طرف سے حضرت فاطمہ زہراء (سلام اللہ علیھا) کے یوم شہادت (13جمادی الاول بمطابق دوسری روایت) کی یاد میں مجلس عزاء کا انعقاد کیا گیا جس میں حرم مطہر کے خدام نے شرکت کی۔
جو جرم جناب زہراء ؑ کے حق میں کیا گیا در حقیقت وہ انسان اور انسانیت کے حق میں جرم ہے
ہم بحمد اللہ حضرت ولی عصر عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے سپاہی ہیں اور جس دن سے حوزہ میں قدم رکھا ہے ہم نے اہل بیت علیہم السلام کی راہ میں خدمت اور شہادت کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا ہے۔
آیت اللہ سیستانی کے دفتر کے بیان کے مطابق عراقی شیعوں کی اعلیٰ اتھارٹی نے اس ملاقات میں دنیا کے مختلف حصوں میں آزادیوں اور محدودیت کے نتیجے میں بہت سے لوگوں کی تکالیف کی طرف بھی اشارہ کیا۔
سیمنار حسب سابق 13 جمادی الاولی بروز جمعرات 9 بجے سے 12 بجے تک مدرسہ الامام المنتظر عج کے سالن اجتماعات میں منعقد ہوگا اور سیمنار سے علامہ طاھر عباس اعوان موسس مرکز احیاء آثارِ برصغیر، علامہ مظہر حسین حسینی اور استاد حوزہ علامہ سید ظفر علی شاہ مدیر دفتر قائد ملت جعفریہ قم خطاب کریں گے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے مغرب پر فریفتہ رہنے کے کلچر اور انگریزی الفاظ کے استعمال کو بھی معاشرے میں رائج غلط ثقافتی رجحان قرار دیا اور کہا کہ اسلامی انقلاب آنے کے بعد یہ رجحان تبدیل ہوا اور مغرب پر تنقید کا کلچر رائج ہوا۔
بدقسمتی سے آج دشمن نے بعض نوجوانوں کو اسلامی نظام کے بارے میں بدگمانی کا شکار کر رکھا ہے۔ مبلغین اور روحانیت کا فرض ہے کہ وہ جوانوں سے آمنے سامنے بیٹھ کر بات چیت کریں اور انہیں دشمنوں کی سازشوں سے آگاہ کریں۔
نائب متولی نے آستان قدس رضوی کے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آستان قدس رضوی میں قرآنی سرگرمیوں کی توسیع علمی بنیادوں پر انجام دی جا رہی ہے ہماری بھرپور کوشش ہے کہ آستان قدس رضوی کی تمام سرگرمیوں میں قرآن کریم کو محور و مرکز قرار دیا جائے ۔