حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا کا مختصر تعارف
حوزہ علمیہ کے سرپرست نے کہا: ہمیں مسجد کی بحالی اور سربلندی کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ متولی، عوام اور علماء کرام۔ یہ تین گروہ ہیں جو مسجد کو اپنے عروج پر پہنچا سکتے ہیں۔
اسلام آباد: حرمین شریفین کے لیے رواں سال رمضان المبارک کے لیے کورونا وبا سے متعلق ایس اوپیز جاری کردیئے گئے جس کے تحت اس سال بھی مسجد الحرام اور مسجد نبویؐ میں اجتماعی افطاری اور اعتکاف پر پابندی برقرار رہے گی۔
ولادت با سعادت منجی عالم بشریت، قائم آل محمد امام مہدی زمان عج اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے مبارک مناسبت پر انجمن جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے زیر اہتمام احاطہ حوزہ علمیہ اثنا عشریہ کرگل میں ایک عظیم الشان جشن محفل کا انعقاد کیا گیا جس میں علماء کونسل جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے علمائے کرام اور ضلع کرگل کے مختلف علاقوں سے ہزاروں کی تعداد میں تشریف لائے عاشقان امام زمانہ عج اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف نے شرکت کی۔
ترکی کے اہلسنت علمائے کرام کے ایک وفد نے نجف اشرف اور کربلائے معلی میں امیرالمومنین حضرت علی ابن ابی طالب(ع) اور سید الشہدا حضرت امام حسین (ع) کے روضہائے اطہر کی زیارت کا شرف حاصل کیا ہے۔
نیوز ایجنسی "وفاق ٹائمز" کی جانب سے ہم اپنے تمام قارئین کرام کی خدمت میں 15 شعبان ولادت با سعادت فرزند رسول حضرت امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ شریف کی مناسبت سے تبریک و تہنیت پیش کرتے ہیں۔
اس موقع پر حضرت آیت اللہ حافظ بشیر نجفی نے کہاکہ دونوں ملکوں کےدرمیان دوستانہ تعلقات کو دونوں ملکوں کی عوام کی مصلحتوں کو مد نظررکھ کرمزید مضبوط کیا جائے اور آج کی دنیا سے بے روزگاری کےخاتمے، صناعت اورزراعت کےمیدان میں ترقی کے لئےعراق کےساتھ کھڑا ہونا چاہئے۔
مسلمان ہونے سے پہلے وہ کسی مذہب کو نہیں جانتی تھی۔ وہ کہتی ہے کہ میرا عقیدہ ہے کہ خدا ہے اور مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ میں بچپن میں ہمیشہ خدا سے باتیں کیا کرتی تھی۔
مولا علی علیہ السلام کی اس حکمت پر غور کرنے سے سمجھ آجاتا ہے کہ آپ علیہ السلام ایک بہت ہی اہم نکتے کی طرف ہماری توجہ مبذول کروانا چاہتے ہیں اور وہ یہ ہے کہ ممکن ہے انسان کو زندگی کے دوران پیچیدگیوں اور مشکلات کا سامنا ہو،مقاصد اور آرزوؤں کے حصول میں رکاوٹیں پیش آسکتی ہیں اور اگر اس نے اس طرح کے معاملات میں، صبر کا دامن چھوڑ دیا اور اللہ تعالی سے وابستہ اپنی امید کو ناامیدی میں بدل دیا،تو ہرگز مطلوبہ نتائج تک رسائی ممکن نہیں ہوگی۔
انہوں نے مزید کہاکہ شیعہ عقائد کے مبانی کی رو سے ہم سب کا اس بات پر پختہ عقیدہ ہے کہ حضرت امام زمان علیہ السلام جسمانی طور پر ہمارے درمیان ہیں اور معاشرے کی رہبری فرما رہے ہیں؛ یعنی: آپ علیہ السلام ناشناختہ طور پر معاشرے میں زندگی بسر کر رہے ہیں اور لوگ انہیں نہیں پہچان پاتے۔کیونکہ روایات کے مطابق امام علیہ السلام بھی دوسرے لوگوں کی مانند ایک عام اور طبعی زندگی گزار رہے ہیں، ایسی صورت میں کچھ لوگ انہیں دیکھتے بھی ہیں ؛ لیکن پہچانتے نہیں ہیں۔
محقق مہدویت حجۃ الاسلام والمسلمین علی اصغر سیفی نے کہاکہ حضرت بقیۃ اللہ الاعظم ارواحنا لہ الفداء سے اس وقت ملاقات ممکن ہے جب امام علیہ السلام خود چاہیں اور کسی شخص یا فقیہ سے ملاقات کرنے میں آپ خود مصلحت جانیں۔ اس کے علاوہ کوئی دوسری صورت ممکن نہیں ہے۔اب یہ کہ کوئی شخص جب چاہے، جہاں چاہے امام علیہ السلام کی ملاقات کو جائے اور جو شخص امام علیہ السلام سے اس طرح کی ملاقات کا دعویٰ کرتا ہے وہ کذاب اور جھوٹا ہے۔