شہید صدر رئیسی کی منگل کو قم میں تشییع ہوگی
انہوں نے کہا قرآن مجید ہر حالت میں اور بالخصوص مشکلات میں اللہ کی طرف رجوع کرنے اور اسی سے ڈرنے کی تاکید کرتا ہے۔ امریکہ یا کسی اور طاقت سے ہرگز نہیں ڈرنا چاہئے۔اگر مشکلات زیادہ ہوں تو چھتوں پر اللہ اکبر کی صدائیں بلند کی جائیں جیسا کہ امام خمینی کی قیادت میں ایرانی قوم نے کیا اور کامیاب ہوئے
جامعۃ المصطفی کے سربراہ حجتالاسلام والمسلمین علی عباسی نے آیۃ اللہ العظمی الحاج شیخ لطف اللہ صافی گلپایگانی کی رحلت پر تعزیتی پیغام کہاکہاس عالم ربانی کی بابرکت زندگی کے کئی عشروں کے دوران، علماء کی ایک بڑی تعداد نے ان سے علمی و تحقیقی امور میں کسبِ فیض کیا اور ان کے فقہی، کلامی اور حدیثی آثار سے مستفید ہوئے۔
بزرگ مرجع تقلید حضرت آیت اللہ العظمی صافی گلپائیگانی کی نماز جنازہ آیت اللہ کریمی جھرمی کی امامت میں ادا کردی گئی۔
رپورٹ کے مطابق کچھ ہی دیر میں نماز جنازہ ادا کردی جائے گئی.
بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی صافی گلپائیگانی کے جسد خاکی کو تشییع جنازہ کے لئے قم کی معروف بین الاقوامی دینی درسگاہ مدرسہ امام خمینی رح منتقل کردیا گیا ہے جہاں سے جلوس کی شکل میں حرم حضرت فاطمہ معصومہ قم س لے جایا جائے گا۔
بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی صافی گلپائیگانی کے جسد خاکی کو تشییع جنازہ کے لئے قم کی معروف بین الاقوامی دینی درسگاہ مدرسہ امام خمینی رح منتقل کردیا گیا ہے جہاں سے جلوس کی شکل میں حرم حضرت فاطمہ معصومہ قم س لے جایا جائے گا۔
قم میں موجود بزرگ مجتہدین عظام آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی، علوی گرگانی،جعفر سبحانی اور نوری ہمدانی نے اپنے تعزیتی پیغامات میں آیت اللہ العظمی صافی گلپایگانی قدس سرہٗ کی رحلت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہیں۔
آیۃ اللہ صافی گلپائیگانی ان روایت پسند علماء میں سے ایک تھے، جنہوں نے موسیقی کی محفلوں کے انعقاد کی مخالفت کی۔ جب قم المقدسہ میں ایک کنسرٹ کی خبر ملی تو انہوں نے ایک مذمتی بیان میں کہا: موسیقی اور کنسرٹ سے امام زمانہ علیہ السلام کو دلی تکلیف پہنچتی ہے۔ یہ تقریباً 2012ء کی بات ہے
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب سربراہ علامہ سید مرید حسین نقوی کی جانب سے جاری تعزیتی پیغام میں کہاہے کہ آیت اللہ العظمیٰ صافی گلپائیگانی مرحوم نے اپنی پوری زندگی دینی تعلیمات کی ترویج اور دین اسلام کے اصولوں کی حمایت میں صرف کی۔
آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی نے کہاکہ اس عظیم مرجع کا فقدان ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔ مرحوم و مغفور حوزہ علمیہ قم کے مہتممین اور فضائل کے پیکر اور دین کے مثالی خادموں میں سے تھے۔