ان کا مزید کہنا تھا کہ شاعر مشرق کے کا پیغام قرآنی اور الہی اصولوں پر مبنی ہے جسے اپنا کر ہم خوددار ، محکم اور فلاحی اسلامی ریاست کا قیام عمل میں لا سکتے ہیں
جمعیت علماءپاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی صدر سید ہ فائزہ نقوی نے بھارت کے ساتھ تجارت کو مسئلہ کشمیر کی 5 اگست کی پوزیشن پر بحالی سے مشروط کرنے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری کا کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت نہ کرنا غیر انسانی، غیر اخلاقی اور غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے۔
پرنسپل جامعہ فاطمیہ فیصل آباد خانم فرحانہ گلزیب صاحبہ نے کہا کہ جس طرح دنیا ظلم و جور سے بھری ہے اسی طرح عدل و انصاف سے بھر جائے گا۔ ہر انسان کسی نجات دہندہ کا منتظر ہے ہر کوئی امن کا خواہاں ہے یقیناً امام زمین والوں کے لئے امان ہیں۔
قزوین کے حوزہ علمیہ خواہران کی استاد اور حجاب و عفاف فاؤنڈیشن کی مسئول محترمہ ہمایونلونے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اگر ہم ایک اسلامی معاشرے کے آثار و فوائد سے بہرہ مند ہونا چاہیں توضروری ہے کہ مرد اور عورت کی حرمت بچانے کے لئے اسلام کے معین کردہ اصول اور قوانین کی رعایت کریں اور معاشرے میں انہیں نافذ کریں۔
پروگرام میں مدرسہ معصومہ کی پرنسپل محترمہ ارم عابدی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اس موقع پر محترمہ غزالہ جعفری نے اپنے خطاب میں تربیت اولاد پر زور دیتے ہوۓ کہا کہ والدین کی ذمہ داری ہے کہ اپنے بچوں کی پرورش دین اسلام کی تعلیمات کے مطابق کریں تاکہ وہ معاشرے کہ مفید رکن بن سکیں ۔
مسلمان ہونے سے پہلے وہ کسی مذہب کو نہیں جانتی تھی۔ وہ کہتی ہے کہ میرا عقیدہ ہے کہ خدا ہے اور مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ میں بچپن میں ہمیشہ خدا سے باتیں کیا کرتی تھی۔
مولا علی علیہ السلام کی اس حکمت پر غور کرنے سے سمجھ آجاتا ہے کہ آپ علیہ السلام ایک بہت ہی اہم نکتے کی طرف ہماری توجہ مبذول کروانا چاہتے ہیں اور وہ یہ ہے کہ ممکن ہے انسان کو زندگی کے دوران پیچیدگیوں اور مشکلات کا سامنا ہو،مقاصد اور آرزوؤں کے حصول میں رکاوٹیں پیش آسکتی ہیں اور اگر اس نے اس طرح کے معاملات میں، صبر کا دامن چھوڑ دیا اور اللہ تعالی سے وابستہ اپنی امید کو ناامیدی میں بدل دیا،تو ہرگز مطلوبہ نتائج تک رسائی ممکن نہیں ہوگی۔
محترمہ جعفری نے قیام پاکستان کے لئے مسلمان قوم اور قائد اعظم محمد علی جناح کی جدوجہد کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: پاکستان کا قیام لوگوں کو امن و سکون سے سانس لینے کا موقع فراہم کرنے کے لئے تھا۔ ابتدا میں قیام پاکستان کی بات کرنے کو "دیوانے کا خواب" کہا جاتا تھا۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ انگریز سامراج کی زنجیر غلامی سے چھٹکارا پانا اور موجودہ آزاد ماحول کا فراہم ہونا ہرگز ممکن نہیں ہے۔
عورت ماں کے روپ میں اولاد کی تربیت کیلئے بچے کی پہلی درسگاہ ہے اور تربیت دینے کیلئے ایک تعلیم یافتہ ماں بہتر کردار ادا کر سکتی ہے
کربلا کے میدان میں حضرت عباس علیہ السلام نے جس عزم وحوصلہ ، شجاعت وبہادری اور ثابت قد می کا مظاہرہ کیا اس کو بیان کرنے کا مکمل حق ادا کرنا نہ تو کسی زبان کے لئے ممکن ہے اور نہ ہی کسی قلم میں اتنی صلاحیت ہے