شہید آیت اللہ آل ہاشم “تبریز کے محبوب سید” کے لقب سے معروف تھے
صوبہ مشرقی آذربائیجان میں رہبر معظم کے نمائندے اور امام جمعہ آیت اللہ آل ہاشم بھی صدر رئیسی کے ہمراہ تبریز واپسی کے دوران ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہوگئے ہیں۔
دہشت گردوں کی اس کارروائی میں شہید کارکن شیعہ ہزارہ قوم سے تعلق رکھتے تھے اور صوبہ بامیان کے رہائشی تھے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 17 ہزار شہید، جنگی قیدی اور دفاع وطن میں زخمی ہونے والی خواتین پر نیشنل سیمینار کے نام اپنے پیغام میں فرمایا کہ دفاع وطن میں شہید، زخمی اور جنگی قیدی کے طور پر دشمن کی جیل کی صعوبتیں برداشت کرنے والی خواتین اسلامی انقلاب اور اسلامی جمہوریہ کے عظیم افتخارات کی اعلی ترین مثالیں ہیں۔
مولانا عبید اللہ خان اعظمی نے نبی مکرم اسلام(ص) کی بعثت کی برکتوں کے بارے میں کہا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت سے قبل تک کی چالیس سالہ زندگی کا ہر لمحہ اس بات کی گواہی دے رہا تھا کہ اس چالیس سالہ زندگی میں بعثت کا چاند چھپا ہواہے اور رسالت کا سورج جگمگا رہا ہے چنانچہ جب چالیس بعد بعثت نبوی ہوتی ہے تو اللہ کے نبی کا امت کے لئے پہلا پیغام ’’اقراء باسم ربک‘‘ ہے
جماعت علمائے عراق کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ اگر آیت اللہ سیستانی کی طرف سے جہاد کا فتوی نہ ہوتا اور امریکہ کی دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہونے والے ابو مہدی المہندس اور اسلامی جمہوریہ ایران کے بھائیوں کی جانثاری اور جانفشانی نہ ہوتی تو پوپ ہرگز ہرگز موصل کا سفر نہ کر سکتے تھے۔
پوپ فرانسیس نے ہوائی جہاز میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آیت اللہ سیستانی کو ایک متواضع اور دانا شخصیت پایا، ان سے ملاقات میرے لئے روحانی مسرت کا باعث ہوئی۔
حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے زائرین حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کے روضے کی زیارت کرنے جا رہے تھے کہ ان پر مارٹر گولوں سے حملہ کیا گیا جس میں ایک خاتون زائرہ شہید اور آٹھ زائرین زخمی ہوگئے۔
حکام کے مطابق حرم کاظمینؑ کے نزدیک “ائمہ” پل کے پاس خودکش بمبار نے خود کو اڑا دیا جس کے نتیجے میں کئی عزادار شہید اور زخمی بھی ہوئے ہیں۔
حرم مطہر رضوی کے رواق امام خمینیؒ اور رواق کوثر میں اس امدادی مہم کے تحت امدادی پیکیٹس تیار کئے اس مہم کے پیچھے یہ نیک سوچ کارما تھی اگر کورونا وائرس کی وجہ سے حرم مطہر رضوی میں افطار کا دستر خوان نہیں بچھایا جا سکا تو وہی رقم امدادی سامان کی شکل میں ضرورتمندوں تک پہنچائی جائے۔
انہوں نے اسلام لانے کے بعد اپنا نام زینب رکھا اور حضرت امام حسین علیہ السلام کے نام کو اپنے لئے بطور نمونہ انتخاب کیا