ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر ہارڈ لینڈنگ حادثے کا شکار
اجلاس کی صدارت مرکزی صدر محمد اکبر کر رہے ہیں، سیکرٹری نظارت جے ایس او پاکستان حسن عباس نے اراکین عاملہ سے مجلس عاملہ کی رکنیت کا حلف لیا، اجلاس عاملہ میں مرکزی کابینہ کی منظوری بھی دی گئی ہے، علاوہ ازیں اجلاس عاملہ میں سالانہ پروگرام پیش کیا جائے گا، اجلاس عاملہ کل اختتام پذیر ہوگا۔
خیال رہے کہ اس واقعے میں ایک شخص کی موت بھی واقع ہوگئی تھی جبکہ عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 14 افراد زخمی ہوئے۔ معاملے کی سیاسی جہتوں کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ چوہدری پرویز الہیٰ اس مقدمے میں سینیئر فوجی افسر کو نامزد کرنے کے خلاف ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب اور پی ٹی آئی رہنماؤں نے اس معاملے پر کئی ملاقاتیں کی ہیں، جن میں پرویز الہیٰ نے انہیں فوجی افسر کا نام شامل نہ کرنے پر راضی کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے یہ بات زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام ہوش و امن کے ساتھ اس لاقانونیت اور دہشت گردی پھیلانے والے شازشی عناصر پر نظر رکھیں عوام کے سامنے حقائق لائیں جائیں کے اس واقعے میں کون ملوث ہے یہ واقعہ پاکستان کے لئے ایک بڑا سا نحہ ہے احتجاج کرنا ہر جماعت کا آئینی و جمہوری حق ہے۔
وفد میں مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ اور مولانا فیاض علی مطھری شامل تھے۔ اجتماع میں علماء کرام، علاقائی عمائدین و عوام کی بڑی تعداد شریک تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم مسلمان توکہلا تے ہیں مگر قرآن سے دور ہیں۔ مختلف علوم حاصل کرنے کے لئے اربوں کھربوں کا بجٹ یونیورسٹیوں پر لگادیا جاتا ہے۔مگر علوم قرآن سیکھنے کے لیے ہم کچھ بھی خرچ نہیں کرتے ۔
مرکزی صدر راشد عباس نقوی نے بزرگ عالم دین علامہ سید محمد تقی نقوی، سید مصور عباس نقوی، ملک ساجد رضا تھہیم، سید اظہر عباس گیلانی، قیصر عباس دادوآنہ، سید محمد شاہ ایڈووکیٹ اور دیگر ملاقاتیں کیں۔
سوشل میڈیا پر جاری کردہ اپنے بیان میں ایس یو سی رہنما نے کہا کہ عمران خان پر فائرنگ میں ملوث ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے، حملے میں تحریک انصاف کے زخمی قائدین کی جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہیں۔
علامہ سید ساجد علی نقوی کی جانب سے زخمیوں کی جلد شفا یابی کی دعا بھی کی گئی۔
وزیر آباد میں اولڈ کچہری چوک پر لانگ مارچ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان فائرنگ سے زخمی ہوگئے جبکہ ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔
لاہور میں تقریب سے خطاب میں ممتاز عالم دین کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر اگر مخلص اور خدمت کے جذبے سے کام شروع کر دیں تو آدھی سے زیادہ بیماریاں ختم ہو جائیں، اس پیشہ کو کاروبار نہیں خدمت کے جذبے کے تحت کریں، اللہ آپ کی روزی میں خودبخود برکت ڈال دے گا۔