مدرسہ فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا بندر عباس ایران کے تفسیر کے استاد نے کہا ہے کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو قرآن مجید کا پہلا استاد اور مفسر مانا جاتا ہے۔
جشن ولادت با سعادت حضرت امام محمد تقی علیہ السلام سے خطاب میں مولانا محمد رضا نے کہاکہ امام جواد علیہ السلام وہ عظیم ہستی ہیں کہ جن کی ولادت پرامام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں هذاالمَولُودُ الّذي لَم يُولَد مَولُودٌ أعظَمُ بَرَكَةً عَلى شيعَتِنا مِنهُ ہمارے شیعوں کے لئے اس مولود سے بابرکت کوئی مولود دنیا میں نہیں آیا حالانکہ تمام آئمہ علیہم السلام منبع فیض و حکمت و رحمت ہیں۔
مدرسہ امام المنتظر قم جشن ولادت با سعادت حضرت امام محمد تقی علیہ السلام سے خطاب میں مولانا کمیل عباس نورانی نے کہاکہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں: اے علی خدا نے جو اپنی سنت نبوت میں رکھی ہے وہی سنت امامت میں بھی رکھی ہے یعنی جن چیزوں سے نبوت میں امتحان ہوگا امامت میں ان چیزوں سے امتحان ہوگا۔
15روزہ وفاق میں عالم اسلام کے دینی مدارس کی خبریں سمیت مراجع عظام،علمائے کرام کے مختلف بیانات اور مقالہ جات شامل ہیں.
درسہ الامام المنتظر قم ایران میں طلاب سے خطاب میں حجۃ الاسلام والمسلمین استاد سید عضنفر فائزی نے کہاکہ قرآن مجید میں روزے کےحوالے سے ۲۳ آیات نازل ہوئی ہیں جن میں آٹھ آیات سورہ بقرہ میں اور باقی آیات قرآن کے دیگر سوروں میں موجود ہیں۔
علامہ محمد رمضان توقیر نے مرحوم بزرگ عالم دین حجتہ السلام والمسلمین علامہ غلام حسن نجفی جاڑا صاحب کی برسی کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ استاد بزرگوار کی قومی و ملی،تنظیمی اور ملت تشیع پاکستان کے لئے خدمات قابل تحسین ہیں۔
جامعة المصطفیٰ العالمیه نے ایک بیان میں سوئیڈن میں قرآن مجید کی توہین پر شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
جشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا آغا ذوالفقار حیدر نے کہاکہ مبلغ کی سب سے پہلی ذمہ داری یہ ہے کہ سب سے پہلے اپنی تہذیب کرے اس کے بعد منبر پر جائے تاکہ اس کی باتوں میں تاثیر پیدا ہو دوسرا یہ کہ لوگوں میں خوف خدا پیدا کرنے سے پہلے خود خوف خدا رکھتا ہو۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان شعبہ قم کے مدیر نے کہاکہ قرآن کی رو سے مبلغ کی خصوصیت خوف خدا ہے ایک مبلغ کو لوگوں کا خوف نہیں ہونا چاہیے کیونکہ خدا کے ہوتے ہوئے کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں اور مال و دولت شہرت سب کچھ خدا دینے والا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مبلغ کے لئے مطالعہ ضروری ہے ورنہ اس کی شخصیت کو قبول نہیں کیا جائے گا اور لوگ موضوعاتی گفتگو کو پسند کرتے ہیں لہذا مبلغ کو چاہیے کہ موضوعاتی گفتگو کرے اور اس گفتگو کو قصص و اشعار و آیات و روایات کے ذریعے مزین کرے۔