امام صادق علیہ السلام کا اسلامی علوم کے فروغ میں کلیدی کردار
اربعین ہمیں زمانہ ظہور کی عکاسی کر رہا ہے۔ ہم اسے دیکھ رہے ہیں اور اہم ترین صفات جس کا امام زمانہ ؑ کو بھی ہم سے انتظار ہے وہ ہمدلی ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کے سابق رکن اور امام خمینیؒ ٹرسٹ کے سربراہ علامہ افتخار حسین نقوی نے وفاق ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ممتاز عالم دین اور سربراہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے مشیر حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ سید محمد تقی نقوی کی صحت میں بہتری آنے کے بعد انہیں گھر منتقل کردیا ہے۔
حجت الاسلام مولانا محمد محسن مہدوی نے وفاق ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ دانشگاہ جعفریہ 1954-55 میں وجود میں آیا اور اس حوزہ علمیہ کا موسس حجت الاسلام مولانا غلام مہدی نجفی تھے، جن کا تعلق سندھ سےتھااور آیت اللہ العظمی سید محسن حکیم کے وکیل مطلق تھے اورحجت الاسلام غلام مہدی نجفی علاقے کے لوگوں کے اصرار پر نجف سے پاکستان تشریف لائے۔ اور علاقے میں اتنا کام کیا کہ اب بھی وہاں کے لوگوں سےپوچھے تو ان کا یہی کہنا ہے کہ اگر ہمارے چہروں پر ڈارھی ہے اور یہاں مسجدیں آباد ہیں تو یہ سب مولانا غلام مہدی نجفی کا مرہون منت ہے اور اس وقت مدرسے میں تقریبا 140 طلباء زیر تعلیم ہیں۔
رہبر معظم کے پاکستان کے عوام بارے اس عظیم جملے نے پاکستان کے عوام کی استعمار دشمنی ، مظلومین کی حمایت اور اسلام کے حقیقی مجاہدین کی عوام میں دِلوں میں محبت کو سراہا ہے۔
ایام فاطمیہ کے اندر ضروری ہے کہ ہم بی بی اور امام زمان عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے مابین جو رابطہ ہے اس کو بیان کریں یہ تو واضح سی بات ہے کہ امام زمان کی بی بی مادر اور حجت ہیں۔
سید حسن نقوی:پاکستان سے ہم نے تقریباً 20 طلاب کو داخلہ دیا اور تقریباً 1393 شمسی میں باقاعدہ افتتاح ہوا اور یہاں کلاسس شروع ہوئیں۔ہر سال ہم تقریباً 20 ، 25 طلاب کو پاکستان سے باقاعدہ طور پر امتحان لے کر داخلہ دیتے ہیں اور یہاں سے ابھی تک تقریباً 35، 40 طلاب فارغ التحصیل ہوئے ہیں چونکہ کارشناسی کے بعد یہاں ارشد کا کوئی سسٹم موجود نہ تھا لذا طلاب دوسرے مدارس میں ارشد کیلئے چلے جاتے ہیں اور اس طرح ہر سال تقریباً 10 سے 15 طلاب ایم فل کے انٹری امتحانات میں شرکت کرتے ہیں اور بہترین انداز میں یہاں سے کامیاب ہوکر فارغ ہوجاتے تھے اور ابھی ہمیں ایم فل کی کلاسز شروع کرنے کا موقع ملا ہے۔
عالمہ سیدہ توقیر فاطمہ نقوی نے وفاق ٹائمز سے گفتگو میں کہاکہ محسن ملت علامہ سید صفدر حسین نجفی طلاب کی مشکلات کو حل کرنےکی کوشش کرتے تھے اور اس کے علاوہ بھی دیگر فیملیز اور دیگر مستحقین کی حتی المقدور مالی معاونت اس انداز میں کرتے تھے کہ حتی فیلمی کو بھی معلوم نہیں ہوتا تھا۔ کئی افراد کی شادیاں کروائیں اور کئی بچیوں کو اپنے گھر سے مختصر سامان دے کر ان کو رخصت کیا اور اسی طرح سے آپ کی رحلت کے بعد بہت سارے لوگوں نے آکر بتایا کہ ہماری ماہانہ بنیاد پر مدد کرتے تھے اور آج ہم ایسے محسوس کرتے ہے کہ جیسے ہمارے سر سے سایہ اٹھ گیا ہے۔
شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے وفاق ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ علامہ قاضی نیاز حسین نقوی کی پوری زندگی دینی خدمات میں گزری ہے آپ کا علمی اور دینی گھرانے سے تعلق تھا جس گھرانے کا پورے پاکستان پر احسان ہے۔
ہفتہ اتحاد بین المسلمین کے موقع پر معروف عالم دین حجت الاسلام و المسلمین سید حسین مہدی حسینی نے ویب سائٹ Khamenei.ir کے لئے ایک وائس نوٹ بھیجا جس میں اتحاد بین المسلمین پر بانی انقلاب اسلامی امام خمینی اور رہبر انقلاب آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے موقف پر روشنی ڈالی۔
علامہ رمضان توقیر نے "وفاق ٹائمز" سے گفتگو میں کہاکہ زندگی کے آخری ایام میں انہوں نے نصابِ تعلیم میں حکومت کی طرف سے کی جانے والی زیادتیوں اور جانبداریوں کی نشاندہی کی اور اپنے تحفظات حکمرانوں تک پہنچانے کا آغاز کیا۔وفاق کے دونوں اداروں میں مرحوم کی خدمات سے ہر اہلِ علم آگاہ ہے۔قاضی نیاز حسین نقوی اور قاضی غلام مرتضی دونوں اگرچہ اس دارِ فانی سے بہت جلدی چلے گئے لیکن اپنے حصے کے علاوہ دوسروں کے حصے کے کام بھی کر گئے۔